Tuesday, March 14, 2023

ترا خیال....

یہ الفاظ کھوجائیں گے...... 
محبت کے حرف ختم نَہ ہوں گے ....... 
وصلت عیش میں خیال ترا غافل نَہ کردے..... 
اس لیے تجھے سامنے بِٹھا کے دیکھتے رہتے ہیں .... 

کَہیں تُم مجھ خُدا تو نَہیں سَمجھ رَہی؟ 
تُم خدا سے بَڑھ کے ہو کیونکہ تمھیں دیکھ کے خُدا یاد آجاتا ہے 
تمھارے چہرے کا نقش نقش سینے میں محفوظ کرتی ہوں کہ کَہیں خطا میں میں خطا ہوجاؤں تو یہ خیال خطا نہ ہو اور نماز محبت قضا نَہ ہو .......

میری جان 
جب سے تمھیں دیکھا ہے چین و پل کو دان کرکے درشن کو مندر میں بھگوان کی پوجا شُروع کردی. مرے خیال کی رکھشا کرے گا بھگوان اور مجھ سے کبھی جدا نَہ کرے گا

تم جانتی ہو 
محبت تلازمِ حیات ہے .... 
یہ وہ آبِ حیات ہے جس سے شہد کی مٹھاس ماند پڑ جاتی ہے
یہ وہ چاندنی ہے جس سے چاند ماند پڑجاتا ہے 
یہ وہ آگ ہے جس سے لوہا پگھل جاتا ہے 
یہ وہ نغمہ ہے جو دِلوں کے باہم وصال سے وجود آتا ہے 

اچھااااا!  
تُمھارا حُسن اس قدر جاذبیت لِیے ہے کہ اک پل کو جی چاہے کہ روشنی سورج کی تم سے خیرات مانگنے آتی ہے ....

 تمھارے احساس کا آنچل .....
تمھاری محبت میں جلتا سندیب .... 
چراغ محبت میں راکھ ہوتی دشائیں 

آرتھی اتارو 
بھگوان نیا میں بہنے دو آنچل سے آگ کو 
کپڑے کو جل جانے دو 
محبوب ساتھ ہو تو جلنے کا لطف الگ ہے 
جو مزہ جلنے میں وہ صبا کے چلنے میں نہیں 

یونہی تھام چہرا دیکھ دیکھ کے احساس کی سرحدوں میں پیار روشنی کے دریا جیسا داخل ہوا .... یکتائی .... دوئی نہیں ہوتی پیار میں ... ورنہ پیار نہیں ہوتا ..... 

ترے سنگ چلی پیا 
نینن میں بَسا کے چلی