Thursday, November 4, 2021

فلک ‏،شمس

آسمان تمھارا ہے. اس کے دل پر شمس نے رخِ عناب سے محویت طاری کی ہے. سب یک ٹک ھو، سب یک ٹک سو!  جاناں کے طواف چار سُو، کو بہ کو. منصور کے قبلے کو جانو  شین قاف اور حـــــا مـــیم سے مسافر سدرہ کا سفر جانب منتہی. خواہش سلوک میں ڈھل گئی اور سالگ خواہش ہوگیا. راستہ سیدھا ہوگیا اور اللہ مرشد ہوگیا  اللہ کی تکبیر من ہادی من الا اللہ. کچے ڈھاگے کی ڈور، من نین کی ندیا میں چور،  کون جانے کس کے موڑ، چلی ہے باد جانے کس اوور  

سنو،  ہدایت یافتہ 
سنو،  تہہِ نہاِں سے سہہ نہاں کی حاجت میِں رہنے والے محجبوب شمس، کسی رنگساز کی طرح ڈھل رہا یے  تراشا یے اسکس باردگر کے رعنائ بن عیوب ریے