درود بھیجنا تو سعادت ہے اور جو بھیجتا ہے وہ سعید ہے. جس کا قبول ہو وہ مسعود ہے. جس نے ادا کیا وہ شاہد ہے، جس نے شہید کو پالیا اس نے ظاہر و باطن ایک کرلیا. جس کا درون و بیرون میں اک ذات کی جلوہ گری کا عکس ملا، وہ عکس مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیے ہے. اس کے حسن کی بے مثال کاریگری میں خدا کی سوچ و ارادہ شامل رہا ہے. خدا وہ ہے جس نے یہ کائنات بنائی ہے. خدا وہ ہے جس نے تمھیں بنایا ہے. خدا وہ ہے جس نے ادراک کی بلندی سے فہیم کیا اور تم پر کئی در وا کیے. تم بھی چلو اس کی جانب تاکہ تحفہ ایزد ملا. حق خوش ہوتا ہے جب "میم " سے "الف " اور "الف " سے "میم " تلک کی بات ہے. یہ سجدہ ہوتا ہے. جب میں نہیں ہوتا تو، تو ہوتا ہے، جب تو ہوتا ہے تو کون نہیں ہوتا ہے. ہر جانب ترا رنگ. درون کی تمام صورتیں عیاں ہوجاتی ہیں. گویا شمس طلوع ہو رہا ہے. طالعِ شمع پر مطلع کیا ہے؟ اک نام ہے "مصطفوی چراغ " صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. قسم لیل کی جس نے راز کی حفاظت کی، قسم دن کی راز والے کو صبح ملی
Thursday, October 7, 2021
درود بھیجنا تو سعادت ہے
Noor Iman
3:12 PM
عطار فروش کے پاس نہیں جانے سے بہتر ہے کہ اپنے من کے عطر سے خود کو بھر لو ...عطر کبھی بکتا نہیں، عطر ہبہ ہوتا ہے. یہ تم میں ہے. حق کی عیانی نے مہر ضوفشانی ہے، ترجمانی کی یے کہ رگ رگ میں وضو ہوتا ہے اور رگ رگ میں آیت کھلتی ہے. رگ رگ میں کلمہ ہوتا ہے، رگ رگ میں جلوہ ہوتا ہے. رگ کا ظاہر و باطن ایک ہوجاتا ہے. تب قسم اس شمشیر کی جو سینے میں قرار پکڑ لیتی ہے وہ حیدری تلوار یے. یہ احساس کی وہ کاٹ ہے جس نے بڑے بڑے ذی سواروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا. پینے والے نے امرت کا پیالہ پیا اور کہا
ھو البقاء!
ھو البقاء محو لقا، لب حیا عکس دلربا، زینت سیدہ بی بی جانم، شہِ دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ..تمنائے فنائے راہ عاشقاں، جسم فانی میں رہے باقی باللہ .... حق کے چشم و چراغ یونہی راستے بناتے ہیں
تم میں حق کے چشم و چراغ ہیں تم ان کو پہچانو تاکہ تمھاری تاجوری کی جاسکے
اب رکو نہیں!
قیام میں رہو
اب چلو وادی البقاء
ہوجاؤ محو لقا
یہی تمنائے جان دلربا
یہی بات کی: مہرو شمس نے
جس کسی نے پایا ہے، صدقہ پایا ہے. جس نے دیا ہے ہے ان کی عطا سے دیا ہے. تمھارا ہونا تو اک حیلہ ہے کہ تم خود میں وسیلہ ہو اور وسیلے جب قبیلے سے جڑتے ہیں تو سردار وجود آتے ہیں. یہ شان ربی ہے کہ یہ حق کی صدی ہے. دل کہے ربی ربی! اور جب دل کہے تو سمجھو "میم " کا نشان ہے دل میں قرار پکڑا ہوا ہے. جس طرح حق درود بھیجتا ذاکر ہوتا ہے اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کا ذکر کرتے ہیں، جب تم ذکر کرو تو سمجھو کہ تم نہیں وہ کرتے ہیں. تب جانو گے کہ تم تم نہیں، تم ایک حیلہ ہو جس کو وسیلہ کیا گیا ہے. جس کو طریقہ دیا گیا یے. جس کو شان سے نوازا گیا ہے کہ انسان کو جب شان دی جائے تو وہ کہے گا
حی علی الفلاح
آذان بلالی! آذان بلالی
ہلال احمر
یا حسین
ہلال احمر
یا حسین