اس نے کتاب روشنی کی مجھے دی ہے. یہ نور کی کتاب ہے جس کے پہلے ورقے میں الم لکھا ہے جس کے ن میں مجھے قلم رکھا گیا ہے. میں اسکا قلم.ہوں جس سے وہ زمانہ رقم کرتا ہے اور میں زمانہ ہورہا ہوں. وجود میرا گھلتا جارہا ہے اور چکر نے بدن کو لاچار کردیا ہے. عرش کے پاس نور کا مسکن ہے. نور کو اس نے چاہا ہے اور چاہت میں نور مگن ہے. یہ کیسا الوہی رقص ہے جس میں میں نے کچھ کہا نہیں ہے میں نے ارادہ کیا ہے اور وہ ہوا ہے. کن کی تعبیر کا توشہ میرے پاس ہے. میں کہاں نہیں ہوں. میں ہر جہاں ہوں. میں جا بجا.ہوں. میں بسمل.کی طرح رقص کرتی ہوں. میری کوکاں مار دی واج میں کیسی خاموشی ہے
Friday, June 25, 2021
اللہ کا ساتھ
Noor Iman
12:51 AM
اللہ کے نور کی شعاعیں بدن سے نکل رہی ہے معبد بدن میں اللہ ہے. ہر شعاع نے نکل کے ڈھونڈا تو کہا کہ ھو ..تو. میرے وجود سے نکلنے والی شعاع کو یہ شناخت کس نے دی؟ یہ تو وہ ہے جس نے مجھے نیم واہی میں مست کرکے کہا تجھے مست میں نے کیا ہے. اب بتا تجھے تحدیث نعمت کے طور پر کیا چاہیے. میں نے کہا دوئ تو تھی نہیں تھی. میں لم یزل کا وہ وجود روح ہوں جس نے نہ جانے کتنے ہیر پھیر باوجود رگ رگ سے نگاہ رکھی ہے. میں نگاہ ہوں اور نگاہیں مجھ میں ہیں. میں اپنا آپ آئنہ ہوں. مجھے کسے کے آئنے کی کیا ضرورت ہے! میں اپنی ذات میں خود انجمن.ہوں مجھے کسی کے ساتھ کی کیا ضرورت ہے. میں کہ ساجد جس کی جندری رلی