Wednesday, June 23, 2021

قطرہ

تَصور تُمھارا اور روح میری، تمھاری! میں اور تُم کا چکر ختم کرتے ہیں اور باہم رقص کرتے ہیں. شدت سے رقص بدن کو کرچی کرچی کردے اور "میں - تم - یکجا " پرواز کرجائیں. مٹی کو چھوڑ دیں، ناسوتی قُبا کو چاک کرکے اپنے افلاک میں کھو جائیں .... زمین خیر باد!  زمین خیر باد!  زمین خیر باد!


اک قطرہ اور دو بوندوں نے یکجا ہو کے اسے وسعت بخش دی. توانائی  کی صدا  "من کنتم " لگی اور صدا دھاگہِ ازل سے ابد تک مجھ میں عیاں ہوتا جارہا ہے. میں وسیع کائنات کو ِبوند میں دیکھ رہی ہوں کیونکہ  قطرہ جو سیپ پر گرا،  اسکو معتبر کرتا جارہا ہے. مرکز کو نیا رخ مل گیا ... خدا مصور ہے اور شاہکار تخلیق کر رہا ہے 
والقلم یسطرون 
وہ.لکھ رہا ہے اور میں ہو رہی ہوں. گویا کُن فیکون کی تکوین میں خدا نے اس شدت سے مجھے تھام لیا ہے کہ میں، میں نہیں رہی ... باقی کیا بچا؟

نور النور کی مثل ہو تم 
اللہ کی خوب مثل.ہو.تم 
مثال لہ سے پہلے "ھو "تم 
"ھو "سے نحن بن گئی ہو تم 
خود میں، بیخود ہو تم 
بیخود میں،  "وہ  "ہو تم 

شبِ انتظار فصیل گرا دے اور ہجرت کی دیوار چاک کردے. اب وصلت کی رات کو دوام دیدے. ترے ہوئے ہم،  ترے ہوئے ہم،  ترے ہوئے ہم