Friday, January 29, 2021

محبوب ‏قاتل ‏ادا ‏ہوتا ‏ہے

"������محبوب قاتل ادا ہوتا ہے . اسکا حُسن ایسا ہوتا ہے.  مصور نے محبوب کو تراشا ہوتا ہے ایسی طرز سے کہ اسے دیکھ کے خدا یاد آتا ہے. جو اللہ کہتا ہے اسکو قلم مل جاتا ہے اور تعریف مل جاتی ہے ..   

سوال یہ ہے کہ محبوب قاتل ادا کیوں ہوتا ہے؟  

وہ پیدا ہی دلوں کو گھائل کرنے کے لیے ہوتا ہے. دل اس کو چاہنے لگ جاتے بنا کسی واسطے کے اور بنا کسی لیل لعت کے. اس چاہت پر روک ٹوک������������������� کے کس لیے ... قاتل ادا کیونکر ہوتی ہے کیونکہ حسن رکھتی ہے. جہاں جہاں حسن ہے وہاں وہاں اللہ اللہ .. گویا حسن حسن میں اللہ ہے ..اللہ حسین ہے اور اللہ کسی جبین پر چمکتا ہے وہ جبین کونسی ہے؟  وہ جبین ایسی ہے کہ ہر قندیل نے ان کو سجدہ کیا اور ساجد ہوگئے ... 

وہ قندیل پاک محمد ص کی ذات ہے، محبوب کی ذات جلوہ گر ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کسی دل کی قندیل ساجد ہے. یہ آیت سجدہ کی تلاوت ہے. دل جب تلک آیت نہیں ہو تب تک بات روایت نہیں ہوتی اور لب پر شکایت نہیں ہوتی  ... اس قندیل پاک سے بات روایت نہیں ہوتی ہے. وہ مجسم ہیں وہ منور ہیں. منور کون ہوتا ہے جو سورج ہوتا ہے.  

الشمس کی زمین ہے،  
دل میرا رگِ التین ہے 


شمس کی بات ہے اور شمس کی بات جب ہوگی حسن بنٹنا شروع ہوجاتا ہے. وہ پیارا جان دینے والا جان دیتا ہے .. سادات دل میں جمع ہے کہ سید دل میں جان قرین ہے ..

جمعہ کا نزول ہوگیا اور جمعہ نازل ہوجائے تو بات بن جاتی ہے. جمعہ ایسا دن ہوتا ہے جو رات سے مبراء ہوتا ہے اس میں چاند ستارے وحدت میں ہوتے سورج میں حجاب لیتے ہیں .. سورج وہ ہے جس کا نور مکمل.ہوگیا .. جس کا نور مکمل ہوگیا اس نے قرات قرانی سے حاصل کیا ... قرات خود خدا کراتا ہے وہ ایسی قرات کراتا ہے کہ کچھ بھولتا ہی نہیں ہے ...