Tuesday, December 29, 2020

اللہ ‏آسمانوں ‏زمینوں ‏کا ‏نور ‏

اللہ آسمانوں زمینوں کا نوراللہ نور السموت ولارض وہ نور زمین و زمانے کا ہے کام حقیقت کو پہچاننے کا ہےجو اندر بھی موجود ،باہر بھی موجوداسی کا کام راز افشاں کرنے کا ہےانسان میں اس کا نور خاص ہےنائب کا کام اس کو جاننے کا ہےساجد بھی انسان ہے ،مسجود بھی ہےعشق کی سلطنت میں  کام قربان ہونے کا ہےاللہ نور السموت ولارضملائک میں اس کا نور ہے خلائق میں اس کا نور ہے دِلوں کو پھیرتا ہے غرورتکبر لے جاتا ہے پھر نورڈھونڈتے رہتے ہیں ہم سروردیدار کروں گی اس کا میں ضرورمیں نے دیدار کرنا ہے اس...

کچھ ‏ماسوا ‏درود ‏کے ‏نہیں ‏ہے

کچھ ماسوا درود کے نہیں ہے کچھ ماسوا درود کے ہو کیا؟  والضححی - قسم اللہ کھاتا ہے. ہم سب وہ قسمیں بس  پڑھتے ہیں. قسم کا قیام دِل میں نَہیں ہوا ہے.  قیام کیا ہوگا قسم کا؟  جب ہم وہ چہرہ دیکھیں گے یا نمودِ صبح کی جانب پیش رفت ہوگی ہماری . نمودِ صبح روح کی رات میں ہوتی ہے. یہاں سورج بھی رات میں موجود ہوتا ہے. سورج جب نگاہ کے سامنے ہو تو ہوش و خرد کہاں ہوتے ہیں؟  اے طائر تو "لا" ہو جا اے  طائر تو "عین " ہو جااے طائر تو "شوق " ہو جاطائر جانتا نہیں ہے کہ شمع تو گھل...

Tuesday, December 15, 2020

تسبیح

تسبیح پڑھنے سے نہیں آتی، عمل سے آتی ہے.  عمل جانے کس جہان سے آتا ہے. یہ اتمام حجت ہے!  یہ امتحانِ بخت ہے! بھلا امتحان سے بخت کب ملا.  امتحان بھی نصیب ہے اور کامیابی بھی نصیب ہے . عمل کا دانہ بہ دانہ،  تسبیح ہوا چاہتا ہے ـ مل کے عمل یہی کرنا ہے کہ اب پرواز کو پیچھے نہیں مڑنا . اک نظام جس کو وہ رواں رکھے ہوئے، وہ نظام سینوں میں کاربند ہے ـ سینہ بذات خود امانت ہے. امانت مل جائے تو شکررب کا واجب ہوجاتا ہے.  شرح صدر عام نہیں ہے،  شروحات صدور سے صدر مل جانا گویا نظام میں...

Friday, December 11, 2020

دعا

دعا ہے کہ دعا رہے یہی.  جلتا رہے دل یونہی یونہی.  سچ کی رعنائی ملے یونہی.  افق کے ماتھے پر شمس ملے یونہی.  رنگ ملنے سے اچھا ہے رنگ نکل آئے.  چشمے اُبل پڑیں ... کچھ پتھر ایسے ہیں جن سے چشمے ابل پڑتے ہیں. کچھ ایسے جن کو برق اچک لیتی ہے. اک نے فیض دینا ہوتا ہے دوسرے نے لاڈ لینے ہوتے ہیں. پتھر کوئ ہوتا نہیں ہوتا جب تک پانی نہ ملے یا برق نہ مل جائے. یہ ہنگام شوق دیکھتا رہے گا کیا؟  آگے بڑھ!  یہ رات ہے اس میں بیٹھا رہے گا کیا؟  آگے بڑھ!  یہ جواب ہے سوال میں...

آج ‏بھول ‏جاؤخود ‏کو

آج بھول جاؤ خود کو،  بھول جانے والے انسان نہیں ہوتے ہیں کیونکہ یاد باقی رہتی ہے ـ او یاد باقی او میرا ساتھی او ساتھ رہیا او میرا پیا نہ لاگے جیا شام آئی پیامحبوب سامنے ہو اور سامنے نہ ہو. ہم ہوں اور ہم نہ ہوں. یہ کیسے ہوتا ہے؟  وہ حاضر ہوتا ہے اور وہی موجود ہوتا ہے وہ کہتا ہے نہیں ہم کہتے جب اللہ کو دیکھتے ھو الحیی القیوم جھانگو دل میں اللہ کو دیکھو کہو کہو کہو ھو المصور صورت گر نے اپنی صورت دی ہم کو اور کہا فثم...

صاحب ‏قران

بے چین ہے دل کیوں؟  یہ اضطراب کیوں ہے؟  رُخ تو مائل ہے، دل میں محسن بیٹھا ہے اور جزا نہیں محبت کا. اس سے پوچھنا کہ موجِ اضطراب مانند بحر تموج رکھتی ہے اور انتہا مانگتی ہے.  تو درد دے!  دے اور بے انتہا دے مگر ساتھ وہ دے جس کے لیے کاتب کو مکتوب لکھوا رہا ہے. یہ فاصلے حائل کیوں ہیں؟ یہ نقاط کیوں متصل نہیں ہورہے؟  تو نے کہا تھا کہ تو دے گا؟ تو نے تو کہا تھا تو نہیں چھوڑے گا!  تو نے تو کہا تھا کہ دائم ساتھ رکھے گا مگر یہ جو دوری ہے یہ تو اضطراب ہے ـ اے برق نمودار ہو!  اے...

طائر ‏سدرہ ‏

سفر کا آغاز شروع نہیں ہوتا مگر جب بچہ قدم رکھتا ہے ـ قد بڑھ جاتا ہے اور شعور پختہ ہوجاتا ہے ـ روح کا شعور سمجھنا پڑتا ہے یعنی شعور میں لانا پڑتا ہے ـ تم فلک پر بیٹھ کے وہ لکھتے ہو جو وہ لکھواتا ہے، تو پھر شعور بیدار ہے مگر تم زمین پر رہ کے اسی میں کھو گئے ہو تو زمین کی ناسوتی نے تم کو گھیر لیا ہے ـ  فلک پر مقیم ہونے کے لیے طائر کو پرواز چاہیے ہوتی ہے. پرواز کو پر لگانے والا جانتا ہے نور کن ہندسوں اور کن حروف سے منتقل ہوتا ہے ـ  تم کو آیات نوری چاہیے اور تم نہیں جانتے کہ خدا تم کو یہ آیات...

فانصرنا

فانصرنا فانصرنا، فانصرنا ہم آپ سے، آپ ہم محبت رکھتے ہیں . یہ تو محب کا محبوب سے معاملہ ہے جس کے لیے رفعت کا سفر مستقر ہے ـ استقرنا سے فاستقم تک یہ ھمزات سے دور جانے کی بات ہے ـ یہ وہ سَمے ہے جس سَمے آنکھوِں سے آنکھوں فاصلہ خطِ حد تک تھا.  یہ وہ قوس ہے جس کو قلب میں پیوست کیا گیا گویا قلب خود اک تلوار مانند قوس ہے  . یہ کیفیت!  یہ احساس جب طاری ہونے لگا تو ترتیل ہونے لگی ذات اپنی.  ذات اپنی ترتیل ہوتی ہے کسی مصحف کی طرح.  جب اقرا آپ نے کہا، وہ آپ نے کہا ہے مگر جب کہلوایا...

Tuesday, December 8, 2020

میری ‏ایک ‏فریاد

میری ایک فریاد ۔۔۔۔۔!!!ایک عرضی اور فریاد اپنے محبوب کے نام جس نے یہ جہاں بنایا ۔ اس نے ''ُکن '' کہا اور ''فیکُون'' تشکیل و تعمیر کی راہ پر تکمیل کو پہنچا ۔ مخلوق بھی اسی 'کُن ' کی محتاج ہے اور جب وہ دعا مانگتی ہے اور اس کی بارگاہ میں عرضیاں پیش کرتی ہے تو سبھی کچھ یقین کی راہ سے مسافر کی خواہشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیتا ہے ۔ میں نے اس سے عشق کی التجا کی ہے اور اپنی عرضی ڈالی ہے:درد کے میں سوت کاٹوں!یا غموں کی رات کاٹوں!خون بہتا کیا میں دیکھوں؟یا سہوں مخمور ہو کے ؟رقص بسمل کا کروں کیا؟مور کی...

حاجی ‏کون ‏..... ‏؟

​دنیا میں خواہش کا ہونا اللہ کے ہونے کی دلیل ہے اور اس کی حسرت ہونا انسان کے عبد ہونے کی دلیل ہے ۔ کچھ لوگ خواہش کو حسرت بنا لیتے ہیں اور کچھ لوگ خواہش کی تکمیل کے لیے جان لڑا دیتے ہیں اور کچھ امید کا دامن سدا یقین کے سفر پر رواں رہتے ہیں ۔ یونہی ایک دن میں نے بھی خواہش بُنی کہ میں حج کرنا چاہتی ہوں ۔ لوگوں کو حج کرتے دیکھا کرتی اور سوچتی کہ بڑے خُوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اللہ کے گھر جاتے ہیں ۔ عید الضحی پر پچھلے سال افسردہ بیٹھی تھی کہ دل سے ایک صدا اُبھری :​حاجی کون۔۔۔۔۔!وہ جو خانہ کعبہ کے گرد طواف...

نیلا چاند، سرخ جام اور سبز لباس...!!!​

​شام کے وقت سے صبح کا وقت ، ایک انتظار سے وصال اور وصال سے ہجر کا وقت ہوتا ہے . جانے کتنے دکھ ، اللہ جی ..! جانے کتنے دکھ ... ! آپ نے رات کے پہلو سے دن کی جھولی میں ڈالی ، جانے کتنے درد سورج لیے پھرتا ہے . اللہ جی ..! سورج بڑا ، اداس ہے ... اس کو رات میں دیکھا ہے ، جب میں چاند کو دیکھ رہی تھی .. !​دل سے صدا تو اُبھری ہے ، دل کہتا ہے ، اللہ جانے نا...! اللہ جانے کہ کس کو کتنا دینا ہے ، جس کو جتنا ظرف ہوتا ہے اتنا اس کو درد ملتا ہے ..!! سورج کی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی ۔۔۔ پیار بانٹنے والے کے...

یوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ​

​یونہی ہنس کے نبھا دو زیست کو مسلسل​محسوس کرو گے تو مسلسل عذاب ہے​کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ جسم سیال بن کر بہنا شروع کر دیتا ہے. روح کا ذرہ ذرہ کانپتا ہے. اور درد کی سوغات کی گرمائش سے گھبرا کر دل درد کی کمی کی دعا مانگنے لگتا ہے. درد کا کام ہے۔۔۔! کیا ! شعلے کو بڑھکانا! شعلہ بڑھکتا ہے اور روح کو لپک لپک کر بانہوں میں لپیٹ کر وار کرتا ہے.۔۔۔۔۔۔۔!!! درد بذات خود کچھ نہیں، اس کا ماخذ اندر کی تخریب در تخریب کرکے مٹی کی گوڈی کرتا ہے۔۔۔!!! اور مٹی جب تک نرم نہیں ہوتی یہ وار کرتا ہے!!!. اس نرم زمین...

تو ‏نوازنے ‏پر ‏آئے ‏تو ‏نواز ‏دے ‏زمانہ

 نوازنے پر آئے تو نواز دے زمانہایک جھونکا باد کا ... اور ایک بازی ہے صیاد کی ...! دنیا بڑی سیانی ہے ...! باد کے جھونکوں سے ، نیلم کے پتھروں سے ، ہیرے کی کانوں سے ، اونچے اونچے گھرانوں سے ، بے وقعت آشیانوں سے ، ایلپ و ہمالیہ کے پہاڑوں سے ہوتی خاکی مقید کو اور خاکی مقید کی قید میں کر دیتی ہے. ایک شے کی بے وقعتی ...! لوگ سمجھتے نہیں شے کی وقعت کو سمجھانا پڑتا ہے..! خاک کو خاکی آئینہ نہ ملے تو خاکی قبر کے ساتھ ساتھ لامکاں کی بلندیوں پر پرواز کرتی روح دھڑام سے نیچے گرتی ہے.....! چھوٹی موج کا شکوہ...

حقیقت ‏کیا ‏ہے ‏؟

حقیقت کیا ہے​​محبت کیا ہے ؟ حقیقت ہے ؟ مجاز ہے ؟وجود ہے ؟ نفس ہے؟ حواس ہیں؟ محبت کے بارے میں میری یہ تیسری تحریر ہے ۔ پہلی تحریر جس میں مجاز کی حقیقت سے انکار کا نام محبت کو دے کر ، دوسری وہ جس میں مجاز سے راستہ نکلتا ہے حقیقت کا ، اور یہ تحریر وہ ہے جو مجاز اور مظاہر سے ہوکر گزرتی حقیقت کو پاتی ہے ، یہ لے جاتی ہے محبت سے عشق کے عین کی طرف۔۔۔! عشق کے راستے میں ناگن کا پہرا ہوتا ہے کہ انسان کو سپیرا بننا پڑتا ہے اور جوگ پال پال کر ، ساز سے کرنا ہوتا رستہ استوار۔۔۔۔! بڑی مشکل راہ ہے محبت سے عشق کی...

محبت

محبت۔۔۔۔۔۔​​محبت کی حقیقت اور معنویت کیا ہے؟ میری زندگی میں نظریات کے تغیر نے محبت کو سمجھنے میں مدد دی ہے۔ نظریہ محبت روحوں کے تعلقات سے منبطق ہے. روح کے کششی سرے قربت اور مخالف سرے مخالفت میں جاتے ہیں. بنیادی طور پر درجہ بندی کشش اور مخالفت کی ہوتی ہے. اِن روحوں سے نکلتی ''نورانی شعاعیں'' ایک سپیکڑیم بناتی ہیں. ارواح کی کشش کا دائرہ بڑا یا چھوٹا ہوسکتا ہے.اور ان کی دوسری درجہ بندی دائروی وسعت کرتی ہے اور یوں انواع و اقسام کی ارواح تغیر کے ساتھ مرکز کے ساتھ مخالفت یا کشش کرتی ہیں. جن کا حلقہِ کشش...

تقلید ‏اندھی ‏نہیں ‏ہوتی

تقلید اندھی نہیں ہوتی ..........!!!ایک عرصے سے اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتے مارتے دل کچھ تھک سا گیا ہے کہ تقلید اندھی ہے اور مجھے تقلید نہیں کرنی ہے . دراصل تقلید کے لفظی معانی میں اتنی الجھی ذات میری کہ تقلید کے وسیع معانی کی طرف دھیان ہی نہیں گیا . تقلید ، مقلد ... ان لفظوں کی مارو ...!! اور یہ لفظ ہمیں ماریں ... جواب میں لفظوں کا کچھ نہیں گیا مگر ذات اندھی ہوگئی ہے . اندھے کو ''نور'' ایک دفعہ مل جائے تو رفتہ رفتہ وہ سمجھ جاتا ہے کہ تقلید اندھی نہیں ہوتی بلکہ تقلید کے پیچھے بھی ایک فکر چھپی ہے...

جانے ‏کب ‏میخانہ ‏یہ ‏دل ‏بنے ‏گا ‏

جانے کب میخانہ یہ دل بنے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!بچپن میں جامِ محبت سے آشنائی نہ ہوئی اور نہ ہی کوئی چہرہ محبوب سا لگا۔ اس کے ساتھ ساتھ محبت کے لفظ سے ''چڑ'' تھی ۔ ایک خود ساختہ وعدہ کیا ہوا تھا خود سے کہ محبت میں بربادی ہے اور بربادی کون کرنا چاہے گا۔۔۔۔۔۔۔!کلاس میں کئ لڑکیاں محبت میں گرفتار تھیں ۔ جس کو محبت ہوتی ، اس سے دوری ہوجاتی ۔ ایک دن کہ بھی دیا :''یار ! آپ کیسے لوگ ہو ؟ اسکول پڑھنے آتے ہو ، پڑھو اور جاؤ گھر ، یہ کیا جوگ پالے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!اس طرح تعمیر رک جائے گی۔ اور اس '' محبت'' کی...

اے ‏خدا ‏کہاں ‏ہے ‏تو ‏؟ ‏پارٹ ‏ٹو ‏

میں نے انسان کو خدا سے لڑتے پایا ہے ۔ میں نے کل سوشل میڈیا کی سائٹ پر ایک سوال پڑھا تھا جس میں لکھا تھا کہ اللہ اور انسان میں بیشتر چیزیں مشترک ہیں ۔ ہم اللہ کی کونسی صفت تلاش کریں جس سے پتا چلے کہ انسان اور خُدا جدا جدا ہیں ۔ ہم انسان خدائی کے دعویدار بن جاتے ہیں ۔ میں نے سوچا کہ انسان تو اللہ کا آئنہ ہے ، اس کا عکس ہے ۔ صفات میں مقابلہ اس طرح کیا جاسکتا ہےکہوہ لا محدود اور تم محدودوہ معبود اور تم عبدوہ حکمران اور تم نائبوہ رحمان اور رحیمتم انسان و بشرکہنے والی نے میری بات سے انکار کردیا اور کہا...

Friday, December 4, 2020

شکوہ ‏اور ‏سوال ‏

ہماری سوچ کا محور اکثر دنیا ہو تی ہے ۔ دنیا میں لوگ بہت خوش ہیں اور کیوں خوش ہیں ۔ اسکو میری بد دعا لگی اسکے ساتھ برا ہوا ۔ ہم برا ہونے پر خوش اور کسی کے اچھا ہونے پر نا خوش ہو تے ہیں ۔ ہمارے ہونٹ کی جنبش میں مناجات بھی مطلب کی ہوتی ۔ اللہ سائیں اچھا کرنا ۔ بلکہ اس بندے سے زیادہ دینا۔ مجھے ترقی دینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سوال کیا ہوتا ہے ۔۔؟ اک سوال تو معلومات حاصل کرنے کے لیے کیا جاتا ہے ۔ اک سوال مدد کا ہوتا ۔ مگر مرا مطلب سوال سے شکوہ کے معانی میں ہیں ۔ بندہ رب سے سوال کیوں کرتا ہے ۔ سوال کرنا ہو تو وہ...

عین ‏سے ‏عین ‏

امامِ علی رضی تعالٰی عنہ کے ہاتھ پر بیعت کریں ـ آؤ!  یہ وعدہ کریں کہ محبت کی تقسیم میں کوتاہی نَہ ہوگی ـ یہ کہہ دیں مریضِ عشق کی دوا درد ہے ـ چلو مانگیں وہ احساس جس سے درد پیدا ہو جس سے محبت کے لازوال چشمے پھوٹیـں.  درد حقیقت اک کُنجی ہے ـ حق ہر لازوال امر کے سوتے کو وہ اسماء/کنجیاں حوالے کرچکا ہے ـ جب روح پر فتح کے دَر کھُل جاتے ہیں تو امان کے طلب گار کیوں بنیں ـ سجدے کرتے ہیں ـ ہم سر اُٹھائیں تو دوپہر ہوجائے ـ وہ مرتکزِ نور طٰہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اُجالا لیے دکھائی دیتا ہے جو...

اس ‏بات ‏میں ‏اور ‏اس ‏بات ‏میں ‏

اس بات میں اور اس بات میں!آپ نظر آتے ہو ہر ذات میں!بہروپ پھرتے ہیں دیوانے!چلتے ہیں شانے ملانے!کون کس کا محرم حال جانے!صحرا کو جنگل اب کیا جانے!اس دنیا میں انسان کی قیمت!صورت و مورت سے بصیرت!حرص و تکبر کی لکڑی!او لکڑی! دنیا مکڑی!کیا جانے درد کا حال!ذرہ ذرہ ہے نڈھال!ہو گئے ہم تو مست حال!کون جانے کس کی کھال!اللہ اللہ کرکے سارے!''ھو ''نال گلاں ماریے!''ھو'' نے انگ انگ وچ!کردی سج دھج!اب تو ناچ سنگ!''الف'' اور'' م ''کا رنگمٹا اب سب زنگچل زنگی! اٹھ رنگ نال!ناچ تے مار دھمال!ہجر نے ہن ستانا!اب تو ہے نبھانا!چل...

شدم ‏چوں ‏مبتلائے ‏اُو ‏،نہادم ‏سر ‏بَہ ‏پائے ‏اُو

شدم چوں مبتلائے اُو، نہادم سر بہ پائے اُو۔۔۔برگد کے درخت کے پاس ایک اللہ کا بندہ بیٹھا ہوا آہیں بھر رہا تھا۔ بانسری بجائے جارہا تھا اس کی بانسری کی درد سے پُر آواز قافلے والوں نے سُن لی۔جنگل میں رات کے وقت کے بانسری کی آواز نے چار سُو چاندنی بکھیر رکھی تھی ۔سالارِ قافلہ نوجوان تھا اور موسیقی کا دلدادہ تھا۔ اُس کے پاس آلتی پالتی مار کے بیٹھا اور کہا کہ :اُس آواز میں جو درد بھری چاشنی ہے ۔وہ مجھے کسی ساز سے نہ سُنائی دی ۔ اس کا راز کیا ہے ؟عجب نشاطِ درد و کیف و مستی کے عالم نوجوان کو یک سکت دیکھ کر...

Thursday, December 3, 2020

نائب ‏کی ‏حقیقت

زندگی میں قافلہ میرِ کارواں کے بغیر چلتا ہے ۔ ۔ ۔ ؟ اگر ایسا ہوتا تو انسان سالار ہوتا ۔ انسانی کی سالاری دو چیزوں پر منحصر ہے ، ایک اس کی عقل اور دوسرا اس کا وجدان ۔ وجدان کا ردھم زندگی کی روح اور عقل فطرت کا تغیر ہے ۔ دونوں میں کا ساتھ متوازن چلنا مشکل ہے ۔ آسان الفاظ میں جوش و ہوش کو متوازن کرنے سے انسانیت کی تعمیر ہوجاتی ہے ۔ اور ہر دو انتہائیں انسان کی دوسری سالاری کے جزو کو کو مقفل کر دیتی ہیں ۔انسان اگر عقل کی انتہا کو لے کر چل پڑے تو اس کے پاس ''شک'' رہ جاتا ہے ، اور یہی ''شک'' اس کو انکار...

کینوس

​''وہ'' اپنے کمرے کے اطراف کا جائزہ لے رہی تھی ۔کمرہ رنگوں کی خوشبو سے مہک ہوا تھا۔ کبھی ایک پینٹنگ کو تنقیدی نظر سے دیکھتی اور کبھی دوسری کو دیکھتی اور یونہی ناقدانہ جائزہ لیتے ہوئے ''میں'' سے مخاطب ہوئی​''میں'' تم نے یہ پینٹنگ دیکھی ہے ؟ اس میں سارا رنگ اسکیچ سے باہر نکلا ہوا ہے ۔۔۔ پتا نہیں کب رنگ بھرنا سیکھو گی ؟''​میں نے ''وہ'' کو دیکھا، جس کا انداز مجھے بہت کچھ جتا رہا تھا۔۔۔ میں نے ''وہ'' سے کہا:​'' جب میں نے رنگ بھرنا شروع کیا تھا۔۔۔ مجھے ایک بنا بنایا سکیچ دیا جاتا تھا۔مجھے اس میں رنگ بھرنا...

منتشر ‏خیالات

منتشر خیالاتمایوسی ایسا دلدل ہے جس میں آپ نے خود گرنا ہوتا ہے۔اس کے آس پاس لہراتے بازو آپ کو کھینچنے کو کوشش میں رہتے ہیں ۔ جب آپ توازن کھو دیتے ہیں تو دو انتہائیں رہ جاتی ہیں ۔ایک انتہا آپ کو مسٹسزم کی طرف لے جاتی ہے اور دوسری ڈینائیل کی طرف، جب آپ مرتد ہو جاتے ہیں ۔ سوال یہ ہے دو انتہاؤں کے درمیان رہنے والے کیا منافقت کا لبادہ اوڑھے ہیں جسے عام زبان میں انسانیت کہا جاتا ہے ۔ جب میں چھوٹی بچی تھی تب میں ان انتہاؤں میں نہ ان کے مابین تھی ۔ میں معصوم تھی ۔ اس کی دلیل بھی معصومانہ سی ہے ۔ پانچ...

متلاشی

'میں نے اپنے ارد گرد جنگیں دیکھیں ہیں ۔ کبھی کبھی ارد گرد بکھرا خون مجھے اپنا سا لگنے لگتا ہے ۔ چند دنوں سے اس جاری جنگ کے احساس نے مجھ میں اتنے خون کر دیے ہیں کہ یوں لگتا ہے باہر کی دنیا شفاف ہے اور اس پر بکھرا خون میرا ہے اور اسکو میرے من نے جذب کرلیا ہے ''''یہ جنگ کس کے درمیان ہوتی ہے؟ ''میرے قریب بیٹھے سفید پروں والی عجیب الخلقت مخلوق نے سوال کیا ۔''پتھروں کے درمیان ۔۔۔! ''میں نے اس کے سوال سے بھی مختصر جواب اس کو دیا ۔'' پتھروں کی لڑائی تم نے کہاں دیکھی ہے ؟ اور کیا پتھروں کا خون تمہارے من...