Thursday, December 3, 2020

سنتے ‏ہیں ‏کہ ‏رات ‏میں ‏سورج ‏موجود ‏ہے ‏

سنتے ہیں کہ رات میں سورج موجود ہے ورنہ خُدا "والیل " نہ کہتا 
سنتے ہیں کہ صبح میں سورج موجود ہے ورنہ خُدا "والشمس " کہتے سورج کی قسم نہ کھاتا

شنید ہے کہ رات صبح میں فرق نہیں ہے کہ وہ تو موجود گردش میں ہے،  گردش ماہ و سال کی، گردش دن و رات کی!  

شنید ہے کہ قوم لوط کو بدفعلی کھاگئی اور خلیل اللہ دو فرشتوں سے ڈر گئے اور نوح والے فرشتوں کو کھینچنا چاہتے تھے 

شنید ہے کہ فرعون نے سونے کے انبار اکٹھے کیے تھے،  اہرام بنائے مگر زمین میں جگہ نہ پاسکا،  ماں نے بچہ لینے سے انکار کردیا کہ وہ پہچان کا رولا ہے 

شنید ہے کہ خدا موجود ہے اور خدا،  خود سے بات کرتا ہے،  خدا ظاہر ہوتا ہے،  خدا اوجھل ہوجاتا ہے اور جو پناہ مانگتے ہیں ان کو تو درخت میں چیر دیا جاتا ہے 

شنید ہے کہ قرار تو وصل پر ملتا ہے مگر دیکھ کے خشیت لازم، محبت کا پہلا قرینہ وگرنہ  خدا کبھی  "المزمل " نہ کہتا حبیب کو 

شنید ہے کہ اللہ کی رحمت ہوتی ہے اور ہونے والی ہے،  ادھر دیکھو، .ادھر دیکھو ..بس جلوہ ہے اور کچھ نہیں بس نفی لازم 

تن کی لا 
من کی لا 
لا نے کی لا 
یہ کلمے کی بقا 
لا بقا کے بعد یا رسول اللہ 
یہ پاکی تو اوج ہے 
یہ پاکی بعد ریاضت نصیب کسے؟
خلافت ایسے مل جائے تو یوسف زندان میں ڈالے جائیں؟  
جو لحم مادر میں بول پڑیں وہ عیسی جا بجا ہیں، جلوہ حق نما ہیں،  کہانی نہیں اے یار،  حقیقت ہے 
جس نے مہد میں حقیقت بتادی،  وہ کل اسرار سے واقف 
جو جان کے بھی خاموش رہے،  وہ محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم 
اقرا ء کے ساتھ جبرئیل تھے
ورنہ کس کو سمجھ آئے قران ترتیل ہو رہا ہے 
قران سما رہا ہے 
قران سما رہا ہے 
قران سما رہا ہے 
ہیبتِ جبروتی ہے 
ہیبت لاھوتی ہے 
حق ھو!  وہ ناسوتی میں ہے 
حق ھو!  وہ جبل النور میں 
حق ھو وہ باغ ِ مسجد جناں میں 
حق ھو وہ کوئے لالہ و عنبر کے باغ میں 

تو جب  درود بھیج کہ اللہ کی سنت پوری کرے،  اس پر حج کے در وا ہوجاتے ہیں،  نماز کی خشیت کے راز کھل جاتے اور ہر جانب غیبت و حاضر بیک وقت ہوتی ہے ... 
خودی ہی لا سے الا اللہ سے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم  کی تین منازل طے کراتا ہے 

جناب بی بی پاک سیدہ  زہرا  بتول جب جب دیکھتیں دل میں تمجید اترتی ہے،  دل وہی ہے یا وہ دل بدل گیا ہے مگر وہ بی بی زہرا رضی تعالی عنہ  جن کے دم سے شہنائی بجنے والی ہے،  رات آنے والی ہے!  حق اللہ!  
نور