Friday, December 4, 2020

اس ‏بات ‏میں ‏اور ‏اس ‏بات ‏میں ‏

اس بات میں اور اس بات میں!
آپ نظر آتے ہو ہر ذات میں!
بہروپ پھرتے ہیں دیوانے!
چلتے ہیں شانے ملانے!
کون کس کا محرم حال جانے!
صحرا کو جنگل اب کیا جانے!
اس دنیا میں انسان کی قیمت!
صورت و مورت سے بصیرت!
حرص و تکبر کی لکڑی!
او لکڑی! دنیا مکڑی!
کیا جانے درد کا حال!
ذرہ ذرہ ہے نڈھال!
ہو گئے ہم تو مست حال!
کون جانے کس کی کھال!
اللہ اللہ کرکے سارے!
''ھو ''نال گلاں ماریے!
''ھو'' نے انگ انگ وچ!
کردی سج دھج!
اب تو ناچ سنگ!
''الف'' اور'' م ''کا رنگ
مٹا اب سب زنگ
چل زنگی! اٹھ رنگ نال!
ناچ تے مار دھمال!
ہجر نے ہن ستانا!
اب تو ہے نبھانا!
چل ہوگیا یارانہ!
اور مل گیا پرانا!
سانس مہک اٹھی!
جاں لہک اٹھی!
چھلکا یہ پیمانہ!
مٹ گیا تفرقانہ!
جان جاناں! دور نہ جاناں!
دل تم پہ قربان جاناں

۲۰۱۵ جون