جَذب حق ملے، مجذوب رسول ہوجائے ....! مندوب محمد ہو جو تو درود کے تار سے نغمہ پرویا جائے ...سب کہیں ...ہائے، ہائے! سادگی میرا قبلہ سچل سائیں ...
میرا ہادی سچل سائیں ...
منم مندوبِ ہادی .....
منم مندوبِ نور ہوں ....
*من کنت مولی فھذا علی مولا **....
میں کن سے فیکون کا سفر ہوں
یعنی کہ ازل سے اوج ابد کی متمنی
میرا قبلہ سچل سائیں
میرا ہادی نور علی ہے ...
*من کنت مولی فھذا علی المولی **
آسمان... ہفت .... سمائے آدم میں ...
انسان جاہل نادان ...
*لوانزلنا القران الا جبل الریتہ خاشعا متصدعا فان خشیتہ اللہ*....
انسان پہ خشیت طاری ہو تو کملی والے کے پناہ میں آجاتا ہے
کملی والا خود پرواز دیے جائے اور سفر ہفت افلاک کا طے ...
نور بہ ایں نور ظہور بے تاب کن ...خدایا رحم کن بہ احوال نور کن ...
شمس میرا نورِ علی...
رات میرا ہاتھ
دن مجھ میں سمایا ..طٰہ کا اُجالا ..حق علی مولا ... حق اللہ کا نور ...حق! دل میں ظہور..... دل پر عکس و معکوس سے پرے حقیقت ہے بس چاک پردہ کرنا ہے. اپنا قبا چاک کرکے انائے اکبر کو بلانا ہے .. . *حیی الفلاح** فلاح کیجانب کون آئے گا فلک پہ قدسی بحالت مراقبہ سکتہ ء ہوش سے وصلت تک بیخود و حیران. دلنواز آگیا .. دلپذیر آیا .. ذی وقار کے گرد قدسیوں کا ہالہ ہے گویا قدم بوسی کی سعادت پانا چاہتے اور تل دھرنے کی جگہ نہ ہو. شجر بھی تسبیح خواں کہ آقا پاس سے گزر کے جائیں
قطار در قطار اولیاء
قطار در قطار اصحاب
قطار در قطار انبیاء
بس اک محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ....
اک قران حکیم ....تمام آسمانی آیات کا مرقع ...کاملین کا صحیفہ، کاملین کو ملا ....روح پہ اتارا جاتا ہے قران پاک. آیت در آیت معانی ...معانی کہ اسرار کھلتے ہیں اور دل پہ رقت طاری ہوجاتی ہے. ہیبت سے دل ڈر جاتا ہے قران پاک ترتیل سے پڑھنا، کٹ کے ذات سےے پڑھنا نفع بخش .. جوں جوں ملائکہ ملتے جانے، عمل نافع ہوتا جائے گا
پر لطف ہے! سادگی کمال ہے!
میں کہ حیدری، میں کہ طریقہ ء محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر ...میں کہ خدا کی ذات سے نکلی نیلی شعاع جس سے دل میں تیقین کی نیلگوں عالم وجود آئے .....ان گنت درود ان بُلند ہستیوں پر . ... درود ذات کمال پر .. نماز عشق ادا . دل مجذوب ..! کدھر گیا دل میرا؟ کھو گیا ہے؟ عالم حیرت! عالم امر چل ... صاحب امر ہستی سے ملنا ہے! صاحب امر ہستی کے نائب سے ملنا ہے ......
نائب کون ہے! نائب قدیم تا نائب جدید. عالم امر میں صاحب امر ہستیاں ...سردار ہستیاں ...اہل بیت ہستیاں جن کے بارے حق فرماتا ہے ....
انما یرید اللہ لیذھب عنکم الرجس اھل بیت ویطھرکم تطھیرا ....
اہل بیت لوگ جن کو شرعا دو گنا سزا اور اجر پر رکھا گیا ...ہائے! کیا محبت کرنے والی حبیب ہستیاں .... اہل امر کے اصحاب سارے....
فشار میں رواں تو جان سے قرین یار ہے
جو دوریاں ہیں درمیان، فقط وہ اک خیال ہے
یہ جہاں، کائنات عکس لاھوتی! نبی مکرم کی ذات اقدس جمال ھاھوتی! گھیر رکھا ہے کائنات کو اپنی چادر سے ...ان گنت درود سرکار عالیجناب پر ... حال کی کرسی غالب ہے، کمال حال پر! نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے جمال کا سایہ ..... اس جہان کی ہر شے جمال کے زیر اثر ...منم محو تماشائی ...منم تماشائی ایں بالذات ...حیرتِ ہائے ھُو ...حق ھو! حق رحمانی ھو ...حق سبحانی ھو ...کٹھ پتلیاں محو رقص ...منم محو تماشا، تماشا ایں کنم بالذات ...
واہ واہ واہ! عالم امر کا نور! عالم امر کی صاحب امر ہستیوں کے سردار، .یا مصطفی یا سید! یا مجتبی یا سید! .... منم مصطفوی نور ...منم حیرت میں پر سرور .. منم عین ذات حق ...منم ذاتی ...منم حیاتی! پر عصیم حال مضطرب ... رحم ایں حال یا سید البشر .... ان گنت درود سرکار عالیجناب پر ... حق ھو!
ان گنت درود ان ہستیوں پر! جنہوں نے کائنات کی مقرر کرسی کو سنبھالا ہے، . سیدی مولامیرے سرکارِ مجازی ساتھ ہیں ...یا علی مولائے کائنات! ان گنت درود مولائے علی پر ...ان گنت درود صدیق عالیجناب پر ...ان گنت درود سیدہ خدیجہ پر ...ان گنت درود سیدہ بتول فاطمہ پر ...ان گنت درود سیدنا حسین پر ...ان گنت درود نیک ارواح پر ...اے اہل بیت سلام ...سلام ...سلام