دل تو ایسے سفر کر رہا ہے جیسے کشتی کنارے لگا کے چھوڑے گا ،دل اپنے وہم و گمان سے جانے لگا ہے ،جیسے اب حد نہیں رہی خوشبو کی ، اب حد نہیں رہی ...... دل ایسی ہوا چلاتا ہے جس سے احساس کا ہالہ سردی کی لہریں میرے گرد لیے جائیں کسی اور جانب ...
رقعہ ........
داستان حجاز میں سر جھکا کے چلیں تو بات بنے گی ، یہ فیصلہ ادب سے نبھائیں تو بات بنے گی ، نماز میں شوق کی حیرت ہوگی ،دل میں جلوے کا سکون ہوگا تو کام ہوجائے گا.... یہ بے ثباتی ہے، رونق لگتی ہے یہ رونق ہے۔۔ بے ثباتی لگتی ہے ، یہ سجدے، یہ شوق کی اضطرابی۔۔، سب راہ حق کے مسافر کو بطور تحفتا مل جاتے ہیں مگر کعبہِ عشق میں نیند چاہیے آپ کو ، رحمت کی چھت میں وسیلہ چاہیے آپ کو ، حلقہ ارادت میں زندگی چاہیے آپ کو ، شامل ہوجائیں ........
میں صبح اٹھی تو سرد لہر رگ و پے میں سردی کیے جارہی تھی ،میں نے نماز تہجد اداکی چار بجے ،تین بجے آنکھ نہ کھلی ........دل ابھی تک اس خشیت کے جذب ہے ،سچ میں ڈر بھی اندر ہے ... پھر دل میں رب زدنی علماء شروع کی تو صدا آئی ....تمھیں حضرت نظام الدین ؒ نے یاد کیا ہے ،میں نے سوچا کہ میرا وہم ہے پھر آواز آئی تو میں نے اگنور کیا تو کچھ دیر بعد میں جھک سی گئی تھی ..... مجھے لگا مجھے کندھوں سے دبا کے پکڑا ہے آپ نے ،میں نے سوچا کہ وہ ایسا کیوں پکڑیں گے ....... کہتے
''ابھی بھی بننا باقی ہے ،ابھی بھی کمی ہے ........ ''
مجھے سردی لگی بہت لگا کہ کندھے جواب دے رہے ہیں مگر بوجھ کوئی نہیں تھا....... پھر کہا کہ درود شریف ہر نماز کے بعد ہدیہ کیا کرو...... پھر میں نے کچھ نہ سنا تو نماز پڑھی ، نماز میں سجدے میں گئی تو آپ کی محفل میں تھی۔ آپ نے سینے پر ہاتھ رکھا ،مجھے ایسا جگہ لے گئے جہاں میں اک دو دفعہ پہلے مشاہدہ کرچکی تھی پچھلے سال رمضان سے پہلے ،اس جگہ سب ذاکرین و حاضرین تھے ،مجھے کہا کہ میری نسبت سے تمھیں اس در پر منزل مل جائے گی ،،، میرا کام تمھیں یہاں تک لے کے جانا ہے ............ کہتے یہ رقعہ ہے اس صاحب ولایت کو دے دینا ،جو تمھیں یہاں تک لایا ہے .........وہ رقعہ تکونی شکل کا تھا ،میرے دل اتنا بے چین تھا میں نے اس کو لکھنے کے لیے قران پاک نہ پڑھ سکی اور یہ کہا کہ حافظ جمال صاحب کی خانقاہ جانا گویا میرے پاس آنا ہے ، وہاں جایا کرو .......
پھر میرے دل میں شیخ عبد القادر جیلانی کا دو دفعہ خیال آیا تو ساتھ شاہ رکن عالم صاحب کا بھی خیال آیا ...دل کو خیال آیا کہ شاہ رکن عالم صاحب کو آپ سے نسبت ہے ....... دل نے صدا دی کہ ابھی ان سے ملاقات کا وقت نہیں آیا مگر ان کے در پر تمھیں جانا ہے ،ان کے ہاں سے بھی فیض ملنا ہے ، اور شاہ رکن عالم صاحب کو بھی ہدیہ درود کردیا کر ...........بس یہ ...
Mar 16, 2018 · Sent from Web