Thursday, November 26, 2020

لم ‏یاتی ‏نظیر ‏----- ‏کوئی ‏ثانی ‏نہیں ‏تمھارا ‏

لم یاتی نظیر .... کون ثانی نہیں تمھارااس بات کو ماننے میں حرج کہاں مگر اے نور لطیف!جو کثافتیں دھو ڈالےدلوں میں الوہیت کے چراغ روشن کرے.اے لاثانی!وہ آسمان پر ....!اور نور لطیف زمیں پر ...تم سے کتنے آئینے نکلےتمھارے آئینے سے نکلا "نور " اور آسمانی "نور " ایک جیسا ہے. اس سلسلے میں مرکز "تم " اور مرشد بھی تم اور قبلہ نما بھی تم، میرا قطب نما بھی تم.میرے دل کی دھڑکن سے پیدا ہونے والی آواز بھی تم ہو اور موت کی آخری ساعت کا انتظار بھی تم ہو ۔اس کےباوجود ۔۔۔اے دو جہانوں کے سردار !اے ذی وقار !اے آئینہ دو...

متلاشی

''میں نے اپنے ارد گرد جنگیں دیکھیں ہیں ۔ کبھی کبھی ارد گرد بکھرا خون مجھے اپنا سا لگنے لگتا ہے ۔ چند دنوں سے اس جاری جنگ کے احساس نے مجھ میں اتنے خون کر دیے ہیں کہ یوں لگتا ہے باہر کی دنیا شفاف ہے اور اس پر بکھرا خون میرا ہے اور اسکو میرے من نے جذب کرلیا ہے ''''یہ جنگ کس کے درمیان ہوتی ہے؟ ''میرے قریب بیٹھے سفید پروں والی عجیب الخلقت مخلوق نے سوال کیا ۔''پتھروں کے درمیان ۔۔۔! ''میں نے اس کے سوال سے بھی مختصر جواب اس کو دیا ۔'' پتھروں کی لڑائی تم نے کہاں دیکھی ہے ؟ اور کیا پتھروں کا خون تمہارے من...

دھواں ‏سگریٹ ‏کا

سگریٹ کا دھواںعمارت سے نکلتا ہےآنکھوں میں چبھا بہتکھانس کر حلق زخمیٹی بی کا مرض لگا کرانسان کو کر رہا ہے بیمارپھیپھڑوں میں جگہ بنا کرعمارت کر رہا ہے خرابدھواں بلند ہے بہتاڑا کر لے کر جائے گااور باقی عمارت کیبچی کچھی راکھ میںملے گا فقط ایک سگریٹ۔۔۔۔...

تقلید ‏اندھی ‏نہیں ‏ہوتی ‏

تقلید اندھی نہیں ہوتی ..........!!!ایک عرصے سے اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتے مارتے دل کچھ تھک سا گیا ہے کہ تقلید اندھی ہے اور مجھے تقلید نہیں کرنی ہے . دراصل تقلید کے لفظی معانی میں اتنی الجھی ذات میری کہ تقلید کے وسیع معانی کی طرف دھیان ہی نہیں گیا . تقلید ، مقلد ... ان لفظوں کی مارو ...!! اور یہ لفظ ہمیں ماریں ... جواب میں لفظوں کا کچھ نہیں گیا مگر ذات اندھی ہوگئی ہے . اندھے کو ''نور'' ایک دفعہ مل جائے تو رفتہ رفتہ وہ سمجھ جاتا ہے کہ تقلید اندھی نہیں ہوتی بلکہ تقلید کے پیچھے بھی ایک فکر چھپی ہے...

پیوستہ ‏رہ ‏شجر ‏سے ‏امید ‏بہار ‏رکھ ‏

یونہی ہنس کے نبھا دو زیست کو مسلسلمحسوس کرو گے تو مسلسل عذاب ہےکبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ جسم سیال بن کر بہنا شروع کر دیتا ہے. روح کا ذرہ ذرہ کانپتا ہے. اور درد کی سوغات کی گرمائش سے گھبرا کر دل درد کی کمی کی دعا مانگنے لگتا ہے. درد کا کام ہے۔۔۔! کیا ! شعلے کو بڑھکانا! شعلہ بڑھکتا ہے اور روح کو لپک لپک کر بانہوں میں لپیٹ کر وار کرتا ہے.۔۔۔۔۔۔۔!!! درد بذات خود کچھ نہیں، اس کا ماخذ اندر کی تخریب در تخریب کرکے مٹی کی گوڈی کرتا ہے۔۔۔!!! اور مٹی جب تک نرم نہیں ہوتی یہ وار کرتا ہے!!!. اس نرم زمین پر...

مکالمہ ‏۳

۔میں آج رات کو جلد سو جانا چاہتی تھی ۔دل بہت اداس تھا کہتے ہیں دل اداس ہو تو نیند نہیں آتی ۔کبھی کبھی احساس کی گولی پلانے سے بہت طاقتور نیند آتی ہے میں نے بھی یہی کام کیا اور مجھے لگا مجھے نیند آرہی ہے یا لگا کہ میں محوِ خواب ہوں ۔ خود کو سرسبز وادیوں میں پایا ۔ خواب میں وہ سب سے پہلے نظر آتا ہے جو سب سے قریب ہو ۔ میں نے اپنے قریب ہمدم کو پایا ۔ ہوا بہت سرد تھی یوں لگ رہا تھا دسمبر کی رات ہے ۔چاند چمک رہا تھا ۔ چار سو روشنی بکھیرنے کے لیے ستارے لالٹین بنے ہوئے تھا میں کسی پہاڑ کی چوٹی پہ مقیم تھی...

مکالمہ ‏پارٹ ‏۲

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷وہ کافی عرصے بعد پھر مجھ سے ملنے آیا ۔بالکل اسی طرح جیسے کبھی کبھی ہم مزاروں پہ چلے جاتے ہیں ۔اس کے برعکس وہ خانقاہ بن کر میرے سامنے کھڑا مجھے اس طرح دیکھ رہا تھا جیسے جاننا چاہتا ہو تمہارا حال کیا ہے ؟ میں نے اس کی طرف دیکھا اور مسکرا دی ۔دل سے ایک صدا آئیچہرے پہ سجائے رکھتے ہیں جو ہنسی کی کرننہ جانے روح میں کتنے شگاف رکھتے ہیںمجھے پھر سے ساحل پہ گھروندے بناتے دیکھ کر بولا : '' ایک تو تم لڑکیاں عجیب ہوتی ہو ۔تمہیں معلوم بھی ہوتا ہے انہوں نے ٹوٹنا...

مکالمہ ‏۱

ایک دن میں اپنے گھر بیٹھی تھی وہ اچانک آگیا سب اس سے مل کر بہت خوش تھے میں نے اس کی طرف توجہ نہیں دی ۔وہ میرے پاس آیا اور کہا بہت مغرور ہو تم پر یہ سجتا ہے مگر مجھے یہ پسند نہیں ۔ میں نے اس کو دیکھا اس کو چہرا بابا سے مشابہ تھا میں نے کہا تمہارے چہرے پر جو تل ہے مجھے اچھا لگتا ہے میرے چہرے پر بھی ہے ۔ اس تل کو سنبھال کر رکھنا ۔ وہ ہنس دیا اور کچھ دنوں بعد آیا تو چہرے پر کوئی نشان تل کا نہیں تھا ۔میں ہنس دی وہ بولا ہنسنا بھی جچتا ہے مگر مجھے مسکراتی لڑکیاں زہر لگتی ہیں ۔ میں نے کہا میرے پاس بہتر...

زندگی ‏اور ‏جنگ

زندگی میں سلاخیں بدن میں گڑھ جاتی ہیں اور زندگی محدود ہوجاتی ہے. قیدی کا کام کیا؟ اس کو دو حکم ملتے: ایک مالک سے اور دوسرا نائب سے. وہ کس کا کہنے مانے؟ بدن کے اندر دھنسا مادہ التجا کرتا ہے اور کبھی خاموشی کی چادر اوڑھ کر سمندر کو شوریدہ کرتا ہے ۔''مکانی قیدی''کی بات قوقیت رکھتی کیونکہ ظاہری طور پر زندگی اس کی غلام ہےمگر پسِ پردہ' یہ 'زمانی ''مالک کی تابع ہوتی ہے.انسان کی جنگ جو اس کے من کے اندر چلتی ہے وہ اسی زمانی و مکانی نسبت کا شاخسانہ ہے. تم ایک وقت ایسا پاؤ کہ جب مکان کی وقعت کھو دو تو ''تمہارا...

ہم ‏تو ‏ڈوبے ‏صنم ‏تم ‏کو ‏بھی ‏لے ‏ڈوبے ‏

ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گےزندگی میں قافلہ میرِ کارواں کے بغیر چلتا ہے ۔ ۔ ۔ ؟ اگر ایسا ہوتا تو انسان سالار ہوتا ۔ انسانی کی سالاری دو چیزوں پر منحصر ہے ، ایک اس کی عقل اور دوسرا اس کا وجدان ۔ وجدان کا ردھم زندگی کی روح اور عقل فطرت کا تغیر ہے ۔ دونوں میں کا ساتھ متوازن چلنا مشکل ہے ۔ آسان الفاظ میں جوش و ہوش کو متوازن کرنے سے انسانیت کی تعمیر ہوجاتی ہے ۔ اور ہر دو انتہائیں انسان کی دوسری سالاری کے جزو کو کو مقفل کر دیتی ہیں ۔انسان اگر عقل کی انتہا کو لے کر چل پڑے تو اس کے پاس ''شک''...

محبت ‏و ‏مادیت ‏

محبت اور مادیتدنیا میں سب سے لازوال جذبہ محبت ہے۔مگر اس کوپائمال نفرت کی حد سے کیا گیا ہے۔کدورت، انتقام، غصہ، حسد اور جلن سب محبت کا سر چشمہ ہے۔ محبت کی بیماری گھٹی میں ملتی ہے ۔ کہیں یہ موروثی وبا کی ما نند مٹی کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیتی ہے۔مات ہو با زی میں تو شہ ما ت بن جا تی ہے۔ اس کا اسیر دیوانہ ' رشتوں سے بیگانہ اور ہوس کا پروانہ بن جاتا ہے۔ لوگ محبت پر شاعری کرتے ہیں ' محبوب کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملا دیتے ہیں۔ در پردہ ' دلوں میں مخفی مقا صد مکڑی کے جال کی مانند پر فریب ہوتے...

اک ‏جھونکا ‏باد ‏کا ‏، ‏اک ‏بازی ‏صیاد ‏کی

ایک جھونکا باد کا ... اور ایک بازی ہے صیاد کی ...! دنیا بڑی سیانی ہے ...! باد کے جھونکوں سے ، نیلم کے پتھروں سے ، ہیرے کی کانوں سے ، اونچے اونچے گھرانوں سے ، بے وقعت آشیانوں سے ، ایلپ و ہمالیہ کے پہاڑوں سے ہوتی خاکی مقید کو اور خاکی مقید کی قید میں کر دیتی ہے. ایک شے کی بے وقعتی ...! لوگ سمجھتے نہیں شے کی وقعت کو سمجھانا پڑتا ہے..! خاک کو خاکی آئینہ نہ ملے تو خاکی قبر کے ساتھ ساتھ لامکاں کی بلندیوں پر پرواز کرتی روح دھڑام سے نیچے گرتی ہے.....! چھوٹی موج کا شکوہ ہوتا ہے ! کرتی ہے ! مگر آسمان سے گر...

تحریر ‏لکیروں ‏کو ‏مٹاتی ‏ہے ‏

تحریر لکیروں کو مٹاتی ہے------سردیوں میں دُھوپ سینکنے کا اپنا مزہ ہے '-سرد لہجے / چھوٹے دن / بونے لوگدھیمے سے لہجے میں لان میں بیٹھتے ہوئے مائرہ ، ماہ نور سے کہہ رہی تھی ۔''تم بھی حد کرتی ہو۔ ۔"ہر جگہ فلاسفی جھاڑنے بیٹھ جاتی ہو۔۔ارسطو / افلاطون/ مائرہماہ نور طنزیہ مسکراہٹ سے گویا ہوئی ۔ اسے مائرہ کی فلاطنی (اسکے مطابق فلاطنی) نہیں بھاتی تھی ۔ روٹھا سا چہرہ دیکھ کر ماہ نور کو اُس پر ترس آیا ۔'' اچھا یہ بتاؤ ۔""کل تم کیا پڑھ رہی تھیں؟"میں بھی تو سنوں ! ''تمہیں پتا کل میں ایک افسانہ پڑھ رہی تھی ''خبر...

دل ‏کی ‏حالت ‏بھی ‏سنبھلتی ‏نہیں ‏ہے ‏

دل کی حالت بھی سنبھلتی نہیں ہےجسم سے جاں بھی نکلتی نہیں ہےجنس بازار یہ دنیا ہی سہیروح پاکیزہ تو بکتی نہیں ہےخوب کرتی جو ملمع پیتلدھوکہ دنیا دے کے تھکتی نہیں ہےاونچی مسند پہ ہیں بیٹھے ادباءبات سچ کی ہی نکلتی نہیں ہےلوگ مخلص ہی بنے جو سارےسادگی ہم پہ بھی جچتی نہیں...

میرے ‏دل ‏میں ‏نہاں ‏محمد

میری دل میں نہاں محمدﷺکوئی تم سا کہاں محمدﷺ۔(ﷺ)Swore to love for thee۔(ﷺ)When shook heart for theeیًسین و طہ بھی اور مزملﷺسردارِ دو جہاں محمدﷺ!Light is and was and will remain!Light is Islam and an alive Quranمسکین و یتیم تھے محمدﷺوالی مگر ان کے ہیں محمدﷺ.Dwelt in the hearts of Arab and Ajaam. Chieftain of prophets was like a common manکوئی ثانی ملے تمہارا۔۔۔۔۔؟عیسی بنے امّتی تمہارے.Ummai I am is a fortune of mine.. My fate in the end will shineطائف میں فلک کی سرخی دیکھیمیداں میں خدا کی ہستی دیکھی.Forgave...

زندگی ‏اور ‏جہاں ‏

زندگی اور جہاں !یہ فانیجو اس کے درمیاںوہ قربانیعظمتوں کے پیکررفعتوں پر مکیںمانگتے ہیںاپنے ہونے کیایک عظیم قربانیحیات کے ہر قدم پرمشکل کے آئینےآنکھوں میں آبگینےدلوں میں ملال کے سمندرمانگ رہے ہیںسفینے ۔۔۔!کہاں ملیں گے ؟کہاں اور کس موڑ پراداکار تری بستی کےتجھے برباد کرکےاپنے ہنر کی چھاپ لگا کرکیا کریں گے؟ہنسیں گے ۔۔۔!ہنسنے دو ۔۔...

مجھ ‏کو ‏پینا ‏زہر ‏کا ‏اب ‏پیالہ ‏ہے ‏

مجھ کو پینا زہر کا اب پیالہ ہےمار شہرت نے مجھے جو ڈالا ہےاس کی فطرت شوخ موسم جیسی تھیوہ خزاں میں چھوڑ جانے والا ہےزخم اس کے مضحمل ہوتے نہیںیونہی دم میرا نکل بھی جانا ہےدل کی بستی بارشوں سے اجڑی ہےہر گھڑی اب کیا جی کا بہلانا ہےمنتظر ہو سحر کی تم نور کیوں ...؟مستقل کیا اس جہاں میں رہنا ہے.....

کینوس

''وہ'' اپنے کمرے کے اطراف کا جائزہ لے رہی تھی ۔کمرہ رنگوں کی خوشبو سے مہک ہوا تھا۔ کبھی ایک پینٹنگ کو تنقیدی نظر سے دیکھتی اور کبھی دوسری کو دیکھتی اور یونہی ناقدانہ جائزہ لیتے ہوئے ''میں'' سے مخاطب ہوئی''میں'' تم نے یہ پینٹنگ دیکھی ہے ؟ اس میں سارا رنگ اسکیچ سے باہر نکلا ہوا ہے ۔۔۔ پتا نہیں کب رنگ بھرنا سیکھو گی ؟''میں نے ''وہ'' کو دیکھا، جس کا انداز مجھے بہت کچھ جتا رہا تھا۔۔۔ میں نے ''وہ'' سے کہا:'' جب میں نے رنگ بھرنا شروع کیا تھا۔۔۔ مجھے ایک بنا بنایا سکیچ دیا جاتا تھا۔مجھے اس میں رنگ بھرنا...

منتشر ‏خیالات

مایوسی ایسا دلدل ہے جس میں آپ نے خود گرنا ہوتا ہے۔اس کے آس پاس لہراتے بازو آپ کو کھینچنے کو کوشش میں رہتے ہیں ۔ جب آپ توازن کھو دیتے ہیں تو دو انتہائیں رہ جاتی ہیں ۔ایک انتہا آپ کو مسٹسزم کی طرف لے جاتی ہے اور دوسری ڈینائیل کی طرف، جب آپ مرتد ہو جاتے ہیں ۔ سوال یہ ہے دو انتہاؤں کے درمیان رہنے والے کیا منافقت کا لبادہ اوڑھے ہیں جسے عام زبان میں انسانیت کہا جاتا ہے ۔جب میں چھوٹی بچی تھی تب میں ان انتہاؤں میں نہ ان کے مابین تھی ۔ میں معصوم تھی ۔ اس کی دلیل بھی معصومانہ سی ہے ۔ پانچ سال کی عمر میں یہ...

اے ‏خدا ‏کہاں ‏ہے ‏تو ‏؟

ابھی کل پرسوں کی بات ہے کسی ادیب کی تحریر پڑھی ''خدا کہاں ہے '' جس میں یہ لکھا ہوا تھا خدا پاؤں کی ٹھوکر میں ہے . میں نے جھٹ سے نتیجہ اخذ کیا وہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ انسان جب جب گرتا ہے تو اسے اللہ تعالیٰ مل جاتے ہیں . آئینے میں خود کو کھڑا کیا پوچھا کہ خدا کہاں ہے . ٹھک سے جواب آیا نور ہے اور نور دل میں ہوتا ہے ، پھر سوال کیا کیا دل کے پاؤں ہوتے ہیں جو خدا پاؤں میں ملتا ہے '' . پھر ہنسی آگئی ...من نے پوچھا کیوں ہنس رہی ہوں . جواب دیا خدا اور اللہ میں بڑا فرق ہے . شکر ہے اس نے لفظی طور پر لکھا تھا...

شکوہ ‏اور ‏سوال

ہماری سوچ کا محور اکثر دنیا ہو تی ہے ۔ دنیا میں لوگ بہت خوش ہیں اور کیوں خوش ہیں ۔ اسکو میری بد دعا لگی اسکے ساتھ برا ہوا ۔ ہم برا ہونے پر خوش اور کسی کے اچھا ہونے پر نا خوش ہو تے ہیں ۔ ہمارے ہونٹ کی جنبش میں مناجات بھی مطلب کی ہوتی ۔ اللہ سائیں اچھا کرنا ۔ بلکہ اس بندے سے زیادہ دینا۔ مجھے ترقی دینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سوال کیا ہوتا ہے ۔۔؟ اک سوال تو معلومات حاصل کرنے کے لیے کیا جاتا ہے ۔ اک سوال مدد کا ہوتا ۔ مگر مرا مطلب سوال سے شکوہ کے معانی میں ہیں ۔ بندہ رب سے سوال کیوں کرتا ہے ۔ سوال کرنا ہو تو وہ...

Wednesday, November 25, 2020

خیال ‏اور ‏پیارے ‏رسول ‏صلی ‏اللہ ‏علیہ ‏وآلہ ‏وسلم

بس اچھے کو اچھا دکھ جاتا ہے ـ وہ اچھا چونکہ سچ ہوتا ہے ـ سچ کہتا ہے کہ تو ہے جو تو نے کہا وہ سچ ہے ـ محبت ایسا آزاد پرندہ ہے جو روح کی کشش میں قید ہوجاتا ہے ـ محبت قید ہوگئی ہے اور چاہتی ہے آزاد ہوجاؤں میں ـ محبت نے کہا تو ہم آزاد ہوں گے ـ آزادی میں حیاتی ہے ـ بدن تو انفاسی ہے کیوں برق الوہی انفاسی کو زیادہ دیں روح کو محروم رکھیں ـ روح لے کے رہے گی اپنا حصہ جب تک آزاد نہ ہوجاؤ ـ آزادی کے بعد حیات جاودانی ہے ـ رنگ لگا ہے روح کو محبت کو اور جل رہی ہے روح کے دل ہے  ـ سعید روح ہے جو یہاں پر ہے...

سبحان ‏اللہ

محمد کی میم بھی بڑی نرالی ہے ـ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ـ یہ نقاش گر نے تب ہمیں دی،  جب ہم افلاس میں تھے ـ جب سے میم سے نسبت بنی ہے ـ افلاس تو کہیں بھاگ گئی ہے ـ سروری ملی ہے اور دولت کون چھوڑتا ہے ـ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روضہِ مبارک جوں جوں تصویر میں جھلکنے لگتی ہے،  تصویر کا تعلق بوسیلہ میم المصور سے جڑ جاتا ہے ـ  یہ کمال کبھی بھی نہیں  درود کے بنا نصیب ہوتا  ہے ـ خیال میں محبت ملتی جاتی ہے، خیال محبت پاتا ہے اور خیال محبت دیتا ہے ـ جب سب کچھ یہاں نہیں ہے اور...

شبِ ‏درز

رات کا پچھلا پہر ہے ـ اس پہر کو شب بیدار دعا کیا کرے تو مانگ بھر دی جائے گی ـ درحقیقت مانگت یہی ہے کہ دعا توفیق ہے ـ جس کو نوازا جائے وہ نواز دے خزانے ـ تقسیم میں رحمن و رحیم نے تضاد رکھا ہے ـ اختلاف اس نے الجھانے کے لیے نہیں بلکہ دھیان کے لیے رکھا ـ فرق تاہم فرق ہے ـ اصل تو ہم ہے نہیں یہاں. ہم تو اسکے مجسم خیال کی بجلی و برق ہے ـ اس لیے بنا آگ کے قندیل سے روشنی سورج کی سی صورت اختیار کرلیتی ہے ـ رات کے پچھلے شب بیدار بیٹھا ہے اور کشش کا نظام قائم ہے ـ شب بیدار کو شب دراز کی ردا کھینچنی ہے تاکہ...

Tuesday, November 24, 2020

عشق ‏کے ‏روپ

عشق کے روپ​بعض لوگ لباسِ مجاز میں کیفیتات کو محبت کی اصل سمجھ لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عشق ایک روحانی کیفیت ہے جو کبھی کسی بھی وقت مرض میں گرفتار کرسکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس کی مثال موسیقی کی سی ہے جب آپ کی روح کسی خاص دھن پر رقص کرنا شروع کردے تو عشق میں مبتلا ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔روح ہجرت کی ماری ، پہچان کے لیے بے قرار ہوتی ہے ۔۔۔۔۔بندہ دنیاوی تصرفات کی بدولت روح کو توجہ نہیں دے سکتا تو وجود مادی سے دوری ، جدائی اس کی ہجرت کا اصل پتا بتاتی ہے ۔۔۔۔۔۔عشق کا تعلق اللہ سے ہے جبکہ دنیا میں اکثر اوقات مجازی محبت اللہ...

طٰہ ‏- ‏صلی ‏اللہ ‏علیہ.وآلہ.وسلم ‏ـ ‏کائنات ‏دل

جب میں کعبے کے پاس بیٹھ جاتی ہوں تو کعبے والا دل میں ظاہر ہوجاتا ہے ـ کائناتِ دل میں دل والا اس قدر محبت سے دید میں محو کرتا ہے کہ تمام کائناتیں مجذوب ہو جائیں مگر جہاں اسمِ طٰہ روشن ہوجائے وہاں سے مجذوبیت کا نشان جاتا رہتا ہے ـ ان کی محفل سرکار ایسی ہے! وہ جانِ محفل،  شمعِ کائنات، محبوب کون و مکان،  مشعل رسالت،  رمز بقا جب موجود ہوتی ہے تو پروانہ روشنی کے لیے ترستا نہیں، بلکہ اس مبارک ہاتھ کا ہالہ دل پر پڑجاتا ہے ـ گویا تسلی دی جاتی ہے "لاتحزن، ہم ساتھ ہیں " کیا اس کے بعد کسی تسلی...

آیت ‏تطہیر

آیتِ تطہیر چادر پر اتر رہی ہے . وہ ترتیب نزولی ہے جس میں یہ اتر رہی ہے. یہ برق مانند نور یونہی سینے میں مقامات طے کراتی ہے ـ جسطرح موت کا وقت مقرر ہے،  وہ نشان جس کو صور  سے تعبیر کیا گیا ہے، وہ بھی سینے میں موجود ہے ـ وہ ملحم آیات کا نشان جس کو  نوریوں سے معتبر کیا گیا ہے، جو صعود و نزول کرتے ُہیں،  وہ چادر پر نشانات ہیں ـ یہ نشانات جب کھلتے ہیں تو زمین و آسمان کی کنجیاں آدم کے حوالے کردی جاتی ہیں ـ یہ اب بھی کافی نہیں خلافت کی پہچان کر سکے ـ بندہ خلیفتہ الرسول سے سے خلیفتہ...

آئنہ

ہر روح آئنہ ہے اور آئنے میں جھانکو تو عکس دکھتا ہے ـ یہ عکس اگر سامنے میں دکھ جائے تو فائدہ؟  یہ من مندر "یار جھاتی پا لے،  سوانگ بھریا اس نے " میں کیوں دکھ نہیں سکتا ہے؟  اللہ نور السماوات والارض ـ زمین اپنے افلاک کو نہ پہچان سکے تو طالعِ انوار، مثل البدر،  جمیل لسان،  بلیغ البیان،  حمید الاوصاف جیسے شمس سے اسکا واسطہ کیسے ہوگا؟  حقیقت کو کیسے جانا جائے؟ حقیقت  کو کیسے مانا جائے؟طالب کو چاہیے کہ شب دراز میں جھانکے اور شب دراز کی طوالت سے گھبرائے نہیں ـ شب...

Monday, November 23, 2020

فتح ‏

طٰہ! یہ اسمِ اجالا ہے ـ یہ جاذب نظر چادر کو بناتا ہے ـ چادر بہت بابرکت اور روشن ہو جاتی ہے ـ جب چادر روشن ہو جائے تو بندہ خبر پالیتا ہے ـ رحمتِ دو عالم کی چادر کا بیان تو وسعت اختیار کرلیتا ہے جب نوری قفل کھلتے جاتے ہیں ـ جب ان کی شناخت مکمل ہو جائے تو ہم ان کے سامنے چلے جاتے ہیں ـ اک انسان جس کا جسہ بھاری ہو،  وہ ہمیں دیو جیسا دکھتا ہے ـ اسی طرح تہہ در تہہ زمانے چادر میں منور ہو جائیں تو لطافتیں منتہی کا سفر پالیتی ہیں ـ کبھی سویرا ہو جائے ـ دھوپ تیز ہوجائے تو حبس سے بارش ہوجاتی ہے ـ...