Monday, October 12, 2020

وہ کہنے کو لامثال ہے

درد کا واسطہ ہوں میں،  درد ہوں میں ..... محوِ درد ہوں ــــ بسمل ہوں میں ــــ رنجور ہوں میں ــــ اسی میں مخمور ہُوں میں ـــــ 

دل میں درد نے مجھکو اختیار میں لے لیا ہے ـــ میں نے درد سے کلام شروع کردیا 
کتنے دل، دل کے بنے؟ کتنی کائناتیں بنیں 
بیش قیمت! بے مثل!  لاجواب!  
عرضی سنی گئی کسی دل کی؟
جواب موجود کی صورت ــ  اللہ ھو 
ماں نے ساتھ لگالیا 
دوری نے درد بہت لایا 
درد نے ماں، مار مکایا
ہن دور نہ جائیں مٹھ سجن 
میری لاگ کو مل جاوے سجن 
حبیبی! حبیبی!  حبیبی 
مرا مولا میڈا حبیب ہویا 
دنیا ساڈی ہن ہوئ رقیب 
جڈ ساکوں مل گیا شکیب 
وجی تار اللہ دی 
وجی تار میم دی
واج لگدی یاحسین 
میں چراغ حسینی 
میں نورِ حُسینی

جلوے ہیں بہت ــــ رعنا شبیہیں ہیں ــــ قریشی قبائیں ـــ ہاشمی ردائیں ـــ آشنا ہوائیں  رنگ ہیں ـــ رنگ ڈیو!  رنگ ڈیو 

دل منگدا رنگ اے، مٹ جاون سب زنگ! رنگ ڈیو!  رنگ ملدا اے تے سانوں جلوہ بلیندا  اے 
جذب ہو جائیں گے ـــ درد میں کھو جائیں گے ـــ وہ لہر جس کو جانا ہے ڈوبنے اپنے سمندر میں ـــمرا  سمندر بلا رہا ـــ میں قیدی ـــ وہ بلا رہا ــــ اڑان ڈیو ــ سرکار اڑان ڈیو!  سرکار منت دل سے کردی! کچھ کریو ورنہ مرن جاون گے دل والے

وہ کہنے کے لامثل ہے مگر مثال ہے مجھ میں،  کہنے کو میں اک پیدوار ہوں علق سے، مگر نورِ حقیقی مجھ میں جل رہا ہے! میں جل رہی ہوں ـــ تشنگی ہے اور تشنہ کامی میں اسکے منگتے نے ہاتھ پھیلائے ہیں کہ دعا کو مانگے کیا؟  دعا تو دستِ دعا ہے فقط ترے لیے ہاتھ اٹھا ہے ... تو نے دل جو دیا ہے تو سب لے لیا ہے ــــ نواز دیے گئے ہم اسکی بندگی میں رہنے کو بندہ ہم ہیں ـ   ہم رہنے کے لیے یہاں نہیں آئے بلکہ اسکی یاد کے دیپ جلانے آئے ہیں!  گونج لگی .... ھو!  واج آئی؟  ھو ـــ راگ میں ہے ـــ ھو،  ساز میں ہے ـــ ھو ـ ـ کان بھی ہے ھو ــــ ساز میں لگی صدا ہے ــ ھو ـ   
جب ہوش ہو تو ہوش نہیں ہوتا ہے ـــ قسم اسکے سامنے جو منظر ہوتے ہیں وہ منظر سارے ادھورے ہوتے ہیں ماسوا حرکت کے وہ حرکت جو اسکا ارادہ ہوتا ہے ـــ اسکا ہاتھ اک نقطہ بن کے آواز لگاتا ہے ـــ وہ صدا جو چہرہ بن کے سامنے آتا ہے تو میں کہتی ہوں وہ جوگن کے پاس آیا  ــ جوگی نے جوگ دے دیا ـــ