Sunday, October 11, 2020

پھول سارے گرا دیئے، اب ہے

 پھول سارے گرا دیئے، اب ہے

واپسی کا سوال لا یعنی


تیرا احوال ، کیا کہیں بُلبُل

گل کی ہے داستان با معنی


زندگی نے بسر کیا ہے مجھے

اور کتنی کرے گی من مانی


زہر دے کے مجھے نہ مارو تم

تیری باتوں سے جان ہے جانی


زندگی کے سفر میں زندہ ہوں

شام چھائی ہے رات کب آنی؟


ہم ہیں اپنی روایتوں کے اسیر

پیروی ہو جہاں میں! چہ معنی


موت کے بعد زندگی کیا ہے

ہر گھڑی چوٹ اِک نئی کھانی