Monday, October 12, 2020

حرف متحرک

سُنو دل!  اے حرفِ متحرک سُنو!  تم سنو گی؟ تم نہیں تو کون سنے گا اس کی بات  اوروہ بات کہ حروف دائرے میں ہیں ---- میں نے الف کو الف سے ملانے کا کہا.تو حروف تہجی نے رقص شروع کردیا -- تمہیں دائروں کا رقص سمجھ آیا؟  یہ دائرے الوہی ہیں -- ولینا سے نکلے ہیں اور علیکم سے تعلق ہے.  کیسا لگے کہ شب اسرار کو دھواں کہا جائے؟ کیسا لگے رگ دل کو الہ کہا جائے؟ کیسا دل تہہ دل میں باللہ کہا جائے؟ کیسی جان روح اللہ میں فتح مبین کہلائ جائے -- مبارک ہو فتح مبین -- ہر حرف کی فتح مختلف ہوتی ہے --- فتح شجر سے منسلک ہوتی ہے اور مفتوح علاقے میں سرائیت کیے جاتی یے --- لوحِ مبین پر اک ستارہ ہے جو رقص میں ہے اسکو رقص نے شرر بود کیا ہے اگر تو اسکا حال جانے تو کہے کہ ترا حال وہی ہوگا جو مرا حال ہے --- وہ حال ہے کہ دل کا دل سے نکلنا محال ہے --- شمع فنا سے نکلے تو قبا بدلے گی --- راج شاہی میں ہوتا ہے جسکے لیے شاہ کا ہونا لازمی ہے --- شاہ کے سوار ہوتے ہیں اور سواری کا لطف بھی بے پناہ ہوتا ہے جو شے ذائقہ دیتی ہے وہ مطمئنہ کا ذائقہ ہے اور سارے ماندے ذائقے ہیں ---