Sunday, October 11, 2020

ان کی خوشبو نے مست کر دیا ہے

 ان کی خوشبو نے مست کر دیا ہے

نوری ہالے سے جذب مل گیا ہے

ان کی محفل حضوری کی خاطر

نور کا دل مچلتا جا رہا ہے

معجزہ یہ نگاہ یار کا ہے

جینے کا اب قرینہ مل گیا ہے

خاک مرقد پہ یاد کا کتبہ

جاوداں زندگی کو کر گیا ہے

رحمتَ دو جہاں ! فغاں سن لیں

ہجر کے غم سے سینہ پھٹتا ہے