Monday, October 12, 2020

خوشی

دل کو بہت خوشی ہے کہ خوشی کا راز ملے گا وگرنہ لگا تھا کہ سانس نہیں رہا. فلک کے پاس طائر مقیم.اجازت بہ کف نقش پائے نعلین حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم چلنا چاہے مگر وہ کیا ہے کہ انتظار کے دیپوں کی روشنی نے عجیب طوفان مچا رکھا یے. میں میں تو بہت ہوگئی اب تو تو سے آغاز ہوگا --- ہم ہوجائیں تو مثلِ توحید پیہم شہادتوں کے سلسلے شہید پے نازم ہو جائیں. دل میں رگ رگ سے کھینچا جانے والا فشار پکار پکار کے  "یا حسین ابن علی " کا فریادی، نقش فریادی ہے مگر رقص بسمل کا تماشا لگانے کا نشہ مانند وصلت رگ رگ میں سر چڑھ دوڑ رہا یے. آج تو لگن کی محفل ہے اور لگن کے دیپوں میں دیپ وصلت  کے جلنے کے منتظر کہ دل کہے کہ وصلت عین گھڑی یے،  وصلت حال یے،  وصلت لفظی چال ہے،  یہ.اسمِ شہ مقال ہے کہ جانب بطحا وادی ایمن سے ملنے والی ہواؤں نے سلام بخدمت جناب عالی پرور سرور رہرو منزل صلی اللہ علیہ والہ وسلم.!  جلوہ نہیں یے مگر مجلی آیات نے لگن لگا دی یے مورے ہاتھوں میں محبوب  الہی کے لگن کے دیپ ہیں