Monday, October 12, 2020

لفظ سیال بن جاتے ہیں!

کبھی کبھی لفظ سَیال بن جاتے ہیں، کبھی ابر تو کبھی بہاراں -- موسم بَدلتے کیوں ہیں؟ یہ عام سی بات ہے اور خاص جگہ سے اٹھتی ہے. اکائی کی نفی ہوجائے تو سفر گیارہ سے شروع ہوجاتا ہے پھر الـــم کی سمجھ آنے لگتی ہے. یہی سمجھایا گیا تھا کہ وہ خود کو خود سجارہا ہے. منزل اک نے پائی ہے، منزل اک کو ملے گی،  ثمہ دنا کا مقام تھا،  بندہ کو مازاغ کا خطاب ملا. ہم تو بس سایہ پائیں گے ان نعمتوں کا. خدا نے اک کو بنایا ... ہم ٹرانسمٹ کررہے ہیں -- محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بات خدا کو، خدا کی بات محمد کو صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو --- حمد ---- نعت --- کیا ہے؟  اک سنتِ خدا ہے اور اک سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے --- ہمیں بندگی دی گئی -- انتہا کو اک پہنچ سکے جنکو لامنتہی نعمتوں سے نوازا گیا اور وہ ہمارے لیے اتنا رویا کہ رب نے "حریص " کہہ کے پکارا تھا ان کو --- بھلا بتاؤ قران پاک کے ذکر میں محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ذکر یا ماضی کا --- یا قیامت کا --- یہ ماضی ہے اور محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہر حال میں حال ہیں جبکہ مستقبل سایہ ہے خدا کے عرش کا ... کہیں میرا نام نہیں، کہیں تمھارا نام نہیں، کہیں ہمارے ماں باپ و اجداد کا نام نہیں ...اللہ پاک کا مخاطب محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہیں جو حیات ہیں اس لیے تو درود بھیج رہے ہیں ہم ان کو --- اب وہ کہاں ہیں -- جہاں خدا ہے وہیں نبی ء محتشم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہیں -- بس نفی "لا " سے الا اللہ سے محمد رسول اللہ کا سفر ہے ہم نے سفر طے کرنا ہے معرفت کا جبکہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے لیے مقامات ہیں انتہاوں کے --- یہی نقشِ قدم ہے --- نقشِ قدم ملے تو دل میں وہی ہوتے ہیں اور قران نشانِ خدا --- ذات نکل جائے تو دیکھیں "ایک " لیس کمثلہ شئ کے مترادف دوسرا لامثال لہ ایک سے مخاطب ہے ...جن کی کوئ مثال نہیں ہے ہم کون؟  ہم زیرو ہیں ..زیرو کی اوقات ہے نہیں بولنے کی زیرو تو دیوار ہوتی ہے جس کو کان مل جاتے ہیں کان مل جائیں تو سمجھ آتی 

لا کے واسطے بنائ گئی کائنات
الا اللہ سے سجائی  گئی کائنات 
میم کے واسطے لائی گئی کائنات 

لا ہونا آتا ہو تو ڈوب جائیں گے --- ڈوب گئے تو بس سنا کریں گے نغمہ ء حب تادم --- پھر نہ ہجر ہوگا نہ وصلت -- جب میں نہیں ہونا تو ہجرت و وصلت کا مقام کیا ہونا 
خدا نواز دے گا مجھے وہ مقام جو ہجرت و وصلت سے پرے بس کوئ نہیں چاہیے یہی حاصلِ آرزو ہے کہ دل پیش کردوں ان کو --- وہ دیکھیں تو عقل و شعور ملتا رہا گا -- مری آنکھیں وہ لے لیں گے تو کام بنے گا ایسے تو لگا گے اندھی ہوں مگر بینائی وہی ہوگی --- ایسے تو اب اندھی ہوں --* یہ بات سمجھ نہیِ سکتا کوئ ...کیا تم کو سمجھ آتی یے میری؟  یا یہ فہم سے بالا تر بات ہے

قرار نہ تھا کسی پل 
چین کو روئی ہوں بُہت 
پھر بھی چین نہیں آیا 
پھر لگا کہ بےچینی کو سکون بنانا پڑے گا 
کس سفر پر ہوں میں؟
پہچان کے؟
نہیں چاہیے 
کیا چاہیے 
محبت و جلوہ 
علم چاہیے؟
نہیں؟
نور چاہیے 
نہیں؟
کیا چاہیے 
جلوہ!
بس جسکو تڑپ جلوے کی ہو اسکو علم کی بھی طلب نہیں. میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم تلک رسائ خود مرا عرفان ہے. ہم ان تک پہنچیں اس سے بڑھ کے بات کیا ہوگی ...