Thursday, October 15, 2020

درد ‏سے ‏کہو ‏مجھ ‏سے ‏ملے

درد سے کہو مجھ سے ملے. اسکو تازگی ملے ... درد سے کہو آئے مجھ میں سمائے،  اسے روح ملے،  درد سے کہو، مجھ سے لمحہ لے اسے صدیاں ملیں درد سے کہو ستارے سے ملے اور روشنی دے. تلاش ہے. جی تلاش ہے  تلاش ہے اس کی جس کی مکھ چن نے دیوانہ کیا. وہ سوہنا چھپ گیا اور جان ہماری بن آئی. درد مل گیا... اے دل میں پڑی آرزو ..تو پرواز کر جا،  تجھے تو آشیانہ ملے میں تو ازل سے بے ٹھکانہ ہوں. مجھے ہجرت کا روگ ملا ہے اور وصلت کی لاگ لگی ہے. نہ جیا جائے جائے نہ مرا جائے. وہ آئیں تو مرجائیں گے اور مر کے جی جائیں گے ...کوئی تو مارے من کی میں کو .کوئ تو چلائے آرزو کو نیَّا میں .کوئ سفینہ دے دے. کوئ پیار کا اظہار لاگ دے کوئ جیون کو پیار دے کوئ تو دکھ کو اظہار دے کوئ تو شان میں سنوار دے کوئ تو چلمن ہٹا دے کوئ تو ایسے ہو. نہ ملے تو کوئ تو کا کریں گے بس مانگتے رہیں گے جلوہ ملے گا جلوہ اور کام ہوگا اپنا. ملے گا وہ سپنا جس میں اوج بشریت کو دکھایا گیا ملی گی رات میں رات. ملے گی کہانی کی مثال ملے گی جنون کو کبھی منزل. عشاق کا قافلہ ہے چلو سید! چلو سید!  چلو سید


یہ سب کہنے کہنے میں کہا نہیں جاتا ہے اور بات ایسے کہ رہا نہیں جاتا . کوئی خالی پن کی دیوار کو محبت کے گارے بھر دے تو عمارت شاندار ہو . کھنڈر سے کیا کہا جائے گا. کھنڈر کیا سنے گا؟  اے دل!  تو دل بن جا محبوب کا. محبوب کا دل ہونے کے لیے دل ہونا ضروری ہے . دل نہیں پاس اور سنے کون؟  دل دے کون؟ خون نہیں دیتا کون تو دل کون دے . اے ابتلا،  انتہا سے ملا!  اے ابتلا،  ابتدا میں نہ رکھ!  اے ابتلا!  چل در محبوب بن کے ہوا کے دوش اڑا،  کوئے جاناں کی خاک بنا. سنگ در جاناں بنا.  ان سے بات بنے اور دل چراغ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہو جائے. ریشم کی لاگ ہے ریشمی سوال ہے ریشم والا جانے گا. بلاؤ کسی ریشم کی کان والو کو وہ سنے کوئلہ ہے کہ ہیرا. وہ بتائے زمین زرخیز کہ بنجر،  پہاڑ مضبوط ہے یا زمین بوس ہے اور دونوں حالتوں میں نفی اثبات ہو رہی ہے. نفی میں خوش کون اثبات اگر نہ ملے اثبات جلوہ ہے. جلوہ کہاں سے ملے گا؟  جلوہ جلوہ والوں سے. جلوہ آیتوں والے سے جلوہ دل کی لاگی والی سے جلوہ نم دل کی زبان سے نکلی.فریاد سے. جلوہ میں جب آہ ہوگی تب واہ ہوگی. جب وہ ہوگی تب بات ہوگی