کبھی وہ تنہائی جس میں محفل لگے، وہ لگے تو لگ جائے یعنی کہ ٹھہر جائے ـ وقت ٹھہر جائے تو رقت لگ جاتی ہے ـ یہ اجمالی تفصیل ہے ھو کی ـ وہ اور میں اک ہیں ـ تنہائی ہے ـ وہ اور میں اک ہیں اور تنہائی ہے ـ سچ نے شہ رگ سے خون میں شہد بکھیر دیا تھا ـ لگ گئی بازی اور من کے دریچوں میں اک جھلک ہے ـ جھلک بھی کیسی ہے جیسے وہ پکار رہا ہے. کہے جائے " قم فانذر " یہ تبدیلی کیسی ہے. مبدل کچھ بہیں ہے کیونکہ سچ لازوال ہے سچ باکمال ہے ـ جانے کیوں اس کی نگاہ کی بانہیں تھام کے عشاق کو لوری دیتی ہیں جیسے ماں نے کہانی سنا کے بچے کو سلانا ہو
اہل نظر شکریہ
اہل شہید شکریہ
اہل غفار شکریہ
آلِ سید کا بے مثال شکریہ
وہ مطہرہ، طاہرہ، طیبہ، شاہدہ، رافعہ، ساجدہ، مصفی کرنے والی روشنی
دل میں ظاہر ہو تو سلام واجب
ہم نہیں رہتے ہم میں یار رہتا ہے
یہ سلام عشق بمانند سجدہ حسن بے مثال کو ... وہ عالیہ جن کے ملیح چہرے سے صبح نے تنفس لیا، رات کو سکتہ ہوگیا، سورج کو لالی آگئی حیا سے، فلک کی نیلاہٹ کم ہوگئی
مومنین.
درود خیال سے بھیجو
پیار و محبت کی تصویر سے
سجا لو تنہائی
واحد کی تنہائی کے میلے دیکھو
اجے سجی ہے سرخ لعلاں دی محفل
اجے تے چلو ویکھو سجن دی سرخی
شاہ جلال سے ملا سرخ نگینہ
شاہ جلال، شاہ بخارا، ثانی ء حیدر کی بات ہے کہ خدا ساتھ ہے ـ لعل نے لعلی بانٹی ہے. چلو سلام کریں شاہ جلال الدین سرخ پوش کہ ان کی سرخ ردا ہم پر ہے. ہم نے کہا وہی ہوا ہے. ہم جو کہیں گے وہ ہو جائے گا. یہ لوح سے ملی روشنی. قندیل پاک میں شاہ جلال الدین کی سرخی اصل ہے. ہمارے اصل. اے سید روح سلام! اے سید روح سلام! اے سید روح دھاگہ لگادیا، لاگی من کی کیسے بجھے گی کہ بجھے نہ بجھے کہ شہر حزین میں ہم ان کی محفل میں ہے. وہ ہمارے سید ہیں