Saturday, November 14, 2020

الف ـــــ ب

 

الف ـــــ ب

میں نے اس سے کہا مجھے چھوڑ کے نہ جا اور وہ مجھے چھوڑ کے چلا گیا. یہ بہت عام سی بات ہے جسکو ہجر سے تعبیر کیا. میں نے خود پر رحم کھایا اور کسی کو ہمدم کو ڈھونڈ لیا. مجھے احساس ہوا کہ اسکو بھی ہمدم چاہیے مگر اسکا دکھ الف تھا اور میرا "ب " مجھے خدا سے شکوہ ہونے لگا کہ خدا تو نے الف الف کروادی اور تجھ کو "ب " سے کیا سروکار .. یہ ماجرا ہم کرتے رہتے ہیں اور ہم کو ہجرت کی سمجھ نہیں آتی کیونکہ ہم نے "ب " سے ہجر کو دیکھا جبکہ "ہجر " تو پہلے حرف "الف " سے شروع ہوا تھا. ہم نے جب اس کو الف میں پالیا .تو ہم خود نہیں رہے. اب ماجرا یہ ہے کہ الف الف الف کی تکرار ہے اور "ب " کا وجود نہیں