Saturday, February 27, 2021

زمین ‏و ‏آسمان ‏کی ‏کرسی**** ‏

زمین و آسمان کی کرسی 

زمین میں آسمان کی کرسی سما گئیں ہیں. تو گویا زمین آسمان بن گئی ہے. زمین ہے تو سورج مگر مجذوب ہے. ہوش و خرد اگر بیگانہ رہا زمین کا چکر تو تسبیح سے محروم رہے گا. زمین کے چکر کو چلنا ہوگا. 

چلو ہم چلیں امام ولایت پاس ... والی بغداد کے پاس چلتے ہیں. چلتے نہیں بلکہ وہ بلائے ہیں ..  دل میں بس اک جلوہ بس گیا ہے عالیجناب پیارے بابا جان محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ---- 

شمس کی ماہتابی دیکھیے،  عنابی دیکھیے کہ بے خوابی دیکھیے. شمس بڑا بیخواب ہے کہ اس کے اوپر سحاب ہے  سحاب نے محجوب کررکھا ہے جیسے ہی پردہ ہٹ گیا،  شمس ظاہر ہوجائے گا . یہ تو اللہ کی مشیت ہے کہ شمس ظاہر ہونے سے دور ہے. یہ اسکے امر کا دھاگہ ہے جسکو وقت پر کھلنا ہے

سکوت میں رک گئے شاہ جیلان کے پاس اور ساکناں بغداد کو سلام کیا. احذر من شب!  رخت سفر، شب من!  حقایتِ جذب من 

بلایا گیا، اشارہ دیا گیا ہے کہ شمع رسالت، مہر نبوت کے پاس سر بہ قدم جائیں گے. اڑا کے لے جا خاک ہمیں اس کوچہ ء محبوب کے پاس،  ہماری نبض کے انتشار و اضطراب میں آس ہے شہِ دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دید کی .. ہوا،  جا کے بتا دے کہ عاشق دور بیٹھ کے روتے ہیں، رات کو سوتے میں غم کماتے ہیں 

جبین جھکی ہے،  احمریں شاخ ہے.  یہ مہک جس سے دل شاد ہے. یہ وضو جس سے چلی بات ہے 

آہ؟  واہ؟  نہ آہ،  نَہ واہ .... آہ اور واہ سے پرے میرے بات ہے کہ پل پل دیکھیں اور عضو عضو سے سینکڑوں گواہ بنا کے پالیں شبیہِ محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی. وہ نوارانی دل، دل میں ہے  دل تو ہفت افلاک ہے اور افلاک کی شمع جناب نبی محتشم رسول معظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں