Saturday, February 27, 2021

قلم-- ‏کہانی ‏

اپنی کہانی ہے اور قلم لکھ رہا ہے. اصنام ستارے سے یا افلاک سے پرے مگر ہیں اصنام  ... دل کو ایک صنم کافی ہے جس نے انگلی پکڑ کے چلنا سکھایا کہ تو اب اٹھ اور کر کام. کام کے لیے یہ جہاں ہے. جہان میں ستارے ہیں جبکہ ہر انسان ستارہ سحری لیے ہے. تجھے چاہیے کہ ستارے کے پاس نہ جا بلکہ ذات کے سحر میں ستارہ ہو جا. اب کن سے فیکون ہو جا. امر حاصل ہے تجھ کو کہ خداکا امر ہے ہر جگہ اور اسم ذات سے جڑی ارواح کی تسبیح اللہ اللہ اللہ ہے. اللہ اللہ اللہ کرنے سے کام بن جاتا ہے کہ خدا ماں جیسا مہربان ہے مگر خدا اپنے ساتھ ذات کا خلوص مانگتا ہے. تجھ کو چاہیے کہ نیت خالص کرکے خدا کے پاس چل. وقت کے مذبح خانے میں جوہر لٹا دیا جائے تو تڑپ کو قرار کب ملتا ہے  تڑپ جذب کرنے سے قائم ہوجاتا ہے اسم ذات مگر نادان اس بات کو کہاں سمجھ سکتے. اے دل! قسم اس جہان میں ہزار دل ہے اور ہر دل میں اللہ ہے  ہر دل کی تسبیح ہے اللہ اللہ اللہ. اللہ کے اسم ذات سے ھو کا جلوہ ہوتا ہے. ہر جانب ھو ہے یعنی اللہ پورے جہان میں جلوہ گر ہے. کب کسی نے کہا ہے کہ قران پاک مقدس جائے نمازِ دل ہے. جب تک نیت کا جائے نماز بچھایا نہ جائے دل وضو نہیں کرسکتا. اے دل!  قرار پکڑ کے قائم ہو جا اس کلمے سے جس میں ھو کی نشانیاں ہیں. محبت مل جاتی ہے اور محبت تقسیم ہوجاتی ہے. جذبات نکھر جاتے ہیں اور قلب مطہر ہو جاتے ہیں. مطہرین کو چاہیے کہ نیت پاک رکھیں ورنہ کام بنتا نہیں یے. جس کا کام نہ بنے وہ گیا کام سے. جب سے اس جہان میں حسن آیا اور جلوہ گرہوا ہے. تب سے جہاں میں حسینوں کے متلاشی بنائے گئے ہیں. اک تلاش کرتا ہے حسین کو اور دوجا محسن ہوجاتا ہے. یہ محسن و متلاشی کی بات ہے. یہ قربت کی انتہا کی بات ہے کہ جس میں دوئی نہیں ہوتی کہ جس میں من و تو کی بحث نہیں ہوتی. یہ جذبات مصفی و مجلی ہوتے ہیں اور آیت زیتون دل میں ابھر آتی ہے. یہ زیتون کے بابرکت تیل سے آگ پکڑتی ہے اور دل کا لوح اس کی لپیٹ میں آجاتا ہے. کون اس میں کود سکتا ہے؟  یہ عشق ہوتا ہے جو نار میں کود پڑتا ہے نار گلنار ہوتی ہے مگر کون جا سکتا ہے کہ درد کو ختم کرنے کے لیے درد جذب کرنا پڑتا ہے. جذبات پانے کے لیے جذبات قلم کربے پڑتے ہیں. قلم تلوار کی مانند ہر شے قلم کر دیتا ہے اور خالی دھڑ سے بسمل کا رقص ہوتا ہے بسمل دار پر رقص کرتا ہے اور جوش میں ہوش قائم رہتا ہے. یہی عین حیات ہے جو بعد ممات ہے