دل کی خاموشی پر مستغرق سوچ کے پہرے ہیں. قلعہ بند اس سپاہی کی قید میں ہے. سیاہ تھی سوچ اندر، باہر نور کے پہرے تھے. نور کے اندر سیاہی کیسی؟ سیاہی کیا تھا، یہ حجاب تھا ...
کچھ الٹا دکھنے لگا ہے سیاہی کے گرد نور ہے. دل اس وقت جانب حضور ہے.
میں جو صحن کعبہ سوچ کو نور کی صورت طواف کرتا دیکھ رہی تھی، مجھے منظر سب الٹے دکھنے لگے تھے. جیسے حجاب سب ہٹ کے سمٹ گئے ہیں باقی سوچ میں نور باقی رہ گئی ہو ...
مجھے لگا کہ مجھ سے ایک وجود نکلا اور کعبے کے گرد طواف کرنے لگا. مطاف میں سوچ بیٹھی تھی گویا میرا حصہ نور کے پاس بیٹھ گیا ہو
کیا لائی ہو؟
کہا میں نے "دل "
کہا دل سیاہ ہے
کہا میرا رنگ کالا ہے
کہا حجاب کے دائرے سے نکلو
کہا کہ حجاب کے ساتھ نور یے
کہا دل میں فکر رکھو
کہا کہ دل دھیان میں ہے
کہا عشق کے رقص دیکھے
کہا کہ بہت دیکھے مگر کم ہی دیکھے
کہا عشق نور کی معراج سے ملتا ہے
کہا کہ دل میں اچھی سوچ کا گزر نہیں
کہا کہ سوچ میں نور بھرپور ہے
کہا کہ وہ تو طواف میں ہے، باقی سوچوں کا کیا کروں؟
کہا شعور دو سب عقلی دھاروں کو
کہا سب دھاگے حضور میں یے. مطاف سے نیلی شعاع فضا میں شرارے جیسے ابھری، میرے سینے میں پیوست ہوگئی. ...