درد کا واسطہ ہوں میں، درد ہوں میں ..... محوِ درد ہوں ــــ بسمل ہوں میں ــــ رنجور ہوں میں ــــ اسی میں مخمور ہُوں میں ـــــ
دل میں درد نے مجھکو اختیار میں لے لیا ہے ـــ میں نے درد سے کلام شروع کردیا
کتنے دل، دل کے بنے؟ کتنی کائناتیں بنیں
بیش قیمت! بے مثل! لاجواب!
عرضی سنی گئی کسی دل کی؟
جواب موجود کی صورت ــ اللہ ھو
ماں نے ساتھ لگالیا
دوری نے درد بہت لایا
درد نے ماں، مار مکایا
ہن دور نہ جائیں مٹھ سجن
میری لاگ کو مل جاوے سجن
حبیبی! حبیبی! حبیبی
مرا مولا میڈا حبیب ہویا
دنیا ساڈی ہن ہوئ رقیب
جڈ ساکوں مل گیا شکیب
وجی تار اللہ دی
وجی تار میم دی
واج لگدی یاحسین
میں چراغ حسینی
میں نورِ حُسینی
کسی کیفیت ہے کہ کیفیت میں سمجھ نہیں ہے کہ ہوتا کیا ہے یا ہوا چاہتا کیا ہے. یہ عروج آدمیت ہے؟ کیا حــــم سے کچھ ملا ہے؟ کیا عندیہ ہے؟ عند ما یشعرون کی بات ہے تو شعور کہاں سے آئے گا؟ فشرب بہِ! پیا؟ کیا پیا جی؟ جو اس نے دیا ہے! وہ دیتا ہے بتاتا نہیں ہے، ہم کیوں بتائے رے ... قریب ہیں ـــ کس کے؟ جس کے لفظ نکلے ـــ روح ہیں ہم ـــ خیال ہیں ہم ـــ کہانی ہوئی زندگانی ــــ منجدھار میں یٰسین لکھا یے اس یٰسین کی دھار بہ دھار پہ نوری شال! لہریے در لہریے نور ہیں! وہ نور جس سے اک اجلا ہیولا نکلا ...کہا الم میں نے ـــ وہ صاحب الم ہستی ہیں ـــ مجھے موج الستی یے ـــ