تخلیہ ...
میرے ہونے کا تخلیہ
دے رہا ہے جنم مجھے
میں کون ہوں؟
یہ کون دل کے شیش محل میں ہے؟
یہ کس تیر نے آر پار کیا؟
ہاں!
تخلیہ!
اس سے پہلے کے راز فاش ہو جائے
اس سے پہلے تو گھات میں آئے نہ خود کے
مجھے میرے ہونے کا اذن ملا
اب تخلیہ
ہاں ...
تخلیہ ..