Sunday, February 28, 2021

روح ‏کا ‏طواف***

روح مرکز کے گرد گھومتی رہتی ہے،  جس شدت سے گردش ہوتی ہے اس قدر شدت سے شیشہ ٹوٹ جاتا ہے ..آنکھ کو جلوہِ جاناں چار سُو نظر آتا ہے .... وہ تو نم آنکھ کی نمی بڑھا دیتا ہے،  نم مٹی کی التجا  "تو "..... توئی چار سو ... اے جلوہِ جاناں، دل گھوم گھوم کے تجھے چاہے .... ٍ تو جلوہ نما ہے .... اے.میرے دل کے حبیب ...مٹنے لگے سب رقیب ... دوریاں گئیں، سب مل گئے دل کو اپنے ..... یہ جدائی تھی جو سہی گئی تھی .... یہ جو وصل ہے جو چیخنے پر مجبور کرتا ہے ...دھمال ڈالنے کو .... یہ کیف آور رقص .. یہ گھومتے چوراہے .... یہ منازلِ بقا کے فاصلے .... یہ رابطے محبوب سے ... شادی کی کیفیت،  وصل قریب ہے وہ جو حبیب ہے جو رگ جان سے قریب ہے .... کھال اترگئ بس رہ گئ دھمال .... ہم پہ سرر طاری ہے ... ہم میں وہ رہتا ہے جس کے لیے گھر صاف ہے .... لا الہ الا اللہ .... ہم نے اس میں خود کو فنا کردیا .... کیا رہا؟  وہ رہا ... کیا ہے مجھ میں؟  نور علی نور کے سلاسل سے ملا پاک نور ہے ...

 یہ زیتون کے پتے پر مجلی ہوتا ہے کبھی طوُر  پر تو کبھی حبیب کبریا صلی علیہ والہ وسلم کی نظر سے بکھر جاتا ہے ... وہ سراپا طور وہ سراپا نور ... کرتے ہیں دل کو مخمور .. میرے کبریاء جاناں دل میں رہتے ہیں،  ان کی آنکھ مستانی ہے،  دل میرا نورانی ہے ... ورقہ عشقِ ہستی پلٹا جارہا ہے،  میرا صفحہ صفحہ نور سے پر نور ہے ... زندگی کی کتاب روشن کردی گئ ہے میرے لیے ہدایت لکھ دی گئی ہے ... مجھے ملا ہے اجازت نامہ،  سند عشق کی حدیث .. دل میں اک ہی عزیز .. اررررے وہ کدھر ہے؟  ارررے وہ ادھر ہے !ارررے میٹھا سا نغمہ سناؤ ... سرمدی.عشق کا راگ ہے ... یہ رات کا سہاگ ہے ... دل اڑتا ہے فضا میں مانند باز.... سرخ ہاتھوں میں روشنی یار کی ..ذرہ ذرہ اسکی قندیل ... اس قندیل میں.زیتون کا تیل .... یہ شجر بڑا مضبوط ہوگیا ہے اس میں مہکتے گلاب کے خوشنما ہھول جن سے بسا رنگ و نور .... طہﷺ ... میرے طہ ﷺآگئے ... سارے پڑھو درود .... سارے پڑھو درود کہ سرکارﷺ آگئے ....  صلی علیہ والہ وسلم ...  دیے دیے پانی میں،  گلاب کی پتیاں رقص کریں گے .... روشنی بھی خوشبو بھی ... نور  و نور ہے زنجیر ... زنجیر عشق کی فولادی ہے ... عشق میں کیسی بربادی؟  ذات کے زندان سے پنچھی آزاد ... اس در چلیں گے جہاں پر مینار ِ نبوی صلی علیہ والہ وسلم ہیں .....

 الم نشرح لک صدرک .... کھل جائے جب سینہ تو خوشبو مل جاتی ہے، راز عیاں ہوجاتے ہیں ... حجاب مٹ جاتے ہیں .. اپنے  مل جاتے ہیں .... روشنیوں کا شہر دل بن جاتا ہے دل میں نبیﷺ کا گھر ہو جاتا ہے .. دل حجاز ہوجاتا ہے ... حجاز کی سرزمین بڑی روشن ہے ... روشنی کے شہر میں کیا ہم اکیلے ہیں؟  کیا آبشار نہیں؟  کیا پہاڑ نہیں؟  کیا  اشجار نہیں؟  ارے جھک گئے سارے نورِ مجلی صلی.علیہ والہ وسلم آیا ... سر اٹھ نہ سکا،  نیاز  مند ،نیاز میں رہا .....  رات کا اعجاز .. رات کا اعجاز کہ رات بہت سہانی ہے ... رات نے بانٹی سرخی ... گلابی سرخی ... رواں رواں سرخ .... شہادت دی رہی نمازآذاں ... کٹ گئی رات .. سجدہِ شکر ہوا ادا .... شکر شکر شکر ...  یہ شکر وصل کی نشانی ہے یہ مسجود و ساجد کی کہانی ہے بیت رہی اس پر جس کا دل نورانی ہے .....  

کعبہ.عشق کا کعبہ کون؟ رات میں چاند کا مہتاب کون؟  عشق کی تمثیل کی تمثیل کون؟  شمیشیر غوث پاک ہیں ..... شمیشیر غوث پاک ہیں مصحف کلمہ نظام صاحب ہیں .... مصحف کلمہ  نظام صاحب ہیں ... قلندروں کے امام حسینرضی تعالیٰ عنہ ہیں جمال کائنات امام حسن ہیں رہبر دو جہاں سرور کائناتﷺ۔  قصہ اک نیا شروع ہوا ... اک نئی منزل کا اذن .. مسافر آزان ِ عشق ادا ... نماز عشق قربانی کی رات ہے  شادی کی کیفیت ہے منادی کی کیفیت ہے .... یہ حج اکبر ہے ... .

رقص میں جہاں ہے یا میں رقص میں ....بات اک ہے ... میں ہی حقیقت ہوں ...باقی سب مایا ہے ....نور، سب مایا ہے ...مایا جال میں پھنسنا کیا؟ دل مثلِ شمع فکر وجدان ...دل مثلِ بہار بکھرتے پھول ... دل مثل باد کے بکھر رہا جھول رہا ... دل مثل اشجار ... جھکے بندگی میں ...تیرے بندے تیرے بندے تیرے بندے ..حم ...... حمعسق.... مر جانا مٹ جانا ... عین عشق ہو جائے بس... عین العین کا عکس ہوجانا اچھا ...فانی کو فنا ہوجانا اچھا ... باقی کو بقا میں قیام ہونا ..نماز کا عین ہے بقا ...بن بقا کے نماز نہیں ...بن بقا کے حج نہیں ... شادی کی کیفیت منادی کی کیفیت آزادی کیوں مانگ چل دے آذان حبش میں ہو یا قرن ہو یا ارم میں ہو یا فلسطین میں یا کہ عرب کے صحرا میں ... قافلے سبھی مل جاتے ہیں چاہے ہند سے ہوں ... فرق نہیں رہتا جب سارے حاجی حج سے ہوں .... جب نمازیں قضا ادا ہوجائیں ... جب دل رب سچے کا ہو جائے تو دل منم جمال او ..... جمال میں کمال چھپے نورانی خزانے .... یہ منزل فنا ہے کہ بقا؟ یہ اوج ہے یا زوال؟ یہ کیسا مقام ہے؟ یہ جنگل، نہ صحرا ...یہ موسیؑ اور ہارونؑ کا راز ہے ... یہ یحییؑ اور عیسیؑ کا راز ہے ... دل انجیل مقدس، دل انجیل مقدس ... دل میں قران مسلسل .. دل نماز میں مسلسل ... دل طوف شمع میں ... دل حاجی .. دل اچوں حق ھو دیاں واجاں ... دل میں نمی .. دل عکس سے معمور... دل محو جمال .. دل حسین تجلیات کا مرقع .. دل قبلہ نما بنا .. دل مجذوب ..جذاب عالم محمد صلی علیہ ہیں

نہ ادھر ہماری رہے نہ ادھر تمھاری رہے ....زمین پر واجب سجدہ شکر .... حم ...... حاضری کے بعد ملتی ہے محفل ...محفل کہ مئے ابدی کہ رحمت یزدان ... حرم سے نکلے دل کے فسانے محبت کے ملے کاشانے ... حاجیوں کو ملتے ہیں ساقی ... مخمور رہتے ہیں مست ہوتے ہیں جو وہ پاتے ہیں دل کی باتیں ... حق کی باتیں ... حق کی سوغاتیں .. حرم سے منبر تک ...منبر سے حرم تک ... شہ.رگ کے قریب ... حج جن کو نصیب ہوتا ہے وہ ان کے قریب ہوتا ...دیارِ حق میں وہ جن.کو.نصیب ہوتا ہے ... حق کی.نشانی اسم محمد صلی علیہ والہ.وسلم ... حم .... وہ حامی وہ مددگار ،وہ جلوہ نما، وہ قبلہ نما ..وہ رخ یار کی تجلی.،وہ جمال کی، جلال کی تجلی ،وہ آیات میں سب سے افضل نشانی ..مشک مشک ہے رواں رواں ... دل میں نورِ قران بسا ہوا ... نورِ رحمان دل میں ہے ...فرقان پر ہے دل  ہے وجدان پر دل .. دل کی تمجید تم کیا جانو ..نورانی دل ... اسم حق لا ھوت میں بسیرا ہے جن کا .... یا ھو جن کا ورد .. ان ملائک میں وزراء ہیں ان میں امراء ہیں ... ذکر ہوتا ہے ان میں ... ذکر یار نصیب ہوتا ہے ... جا خشیت کی چادر اوڑھ لے ... جا چھپ جا چاند کے اوڑھ ... جا چھپ جا ....ملیں گا تجھے کمال .کمال بندگی کے بعد دیدار ... جا چھپ جا ... جا چھپ حجاب میں ہو ...ازل کا نور بے حجاب ہے ... سجدہ شکر لازم ... حم ..... یا رحمانی ... ھو ..... حق ... ھو ... حق آگیا ..باطل مٹ گیا...