Saturday, February 27, 2021

خبر ‏مل ‏چکی ‏ہے ‏! ***‏

خبر مل چکی ہے!  

خبر مجھ میں شامل ہوچکی ہے جیسے مری ذات میں خبریں جمع ہیں. یہ جمعہ جس میں مثالیں جمع ہیں یہ وہ محفل ہے جہاں مثالیں دیکھ کے خاموش رہا جاتا ہے اور سرر میِں خبر دی جاتی ہے کہ شہادت سے شاہد ہونا لوح ازل پر رقم ہے. تو نے رقم ہوا پورا کیا ہے، میِں نے قلم بنایا تجھے،  تجھے قلم ہونا ہے میرے لیے. ازل سے الوہی گیت کا لکھا ہے جسکو تو نے پورا کرنا ہے.

ازلی بات ہے،  ابدی بات ہے. کہ اس نے منازل دیں ہیں اور تڑپ کی سعادت دی ہے. یہ سعادت یے کہ اس نے بات کی عادت دی ہے  ذات سے اس نے اپنی تقویت دی ہے. وہ تقوی ہے جس میں راہ عشق کو خار دار جھاڑیوں سے چنوایا کے گزارا جاتا ہے. یہ رقص آبلہ پا،  زخم خوردہ پرندہ کیسے طے کرتا ہے. بُت کے اندر جب اسکی صدا ابھرتی ہے. بت میں وہ ہے اسکی صدا ہے کہ بچا کیا ہے؟  بچنا بھی نہیں تھا کچھ کہ بچا کیا ہے؟  
منزل شہود میں قیود؟  
قیود بھی واجب صعود 
تنزیل میں وہ ہے موجود 
جذبات سے ہٹیں  حدود 
کسی ذات کا ہے یہ ورود 
شاہد -- شہادت --- شہود 
اللہ ----  شہید میں موجود 
شاہد نے شہید ہونا تھا 
شہادت ملی ہے،  ہاں ملی ہے ایسی شہادت جس مین شاہد بھی وہ ہے،  شہادت بھی اسکی ہے اور رستے وہ خود طے کروا رہا ہے. اس نے کہا کہ وہ اپنا نور پورا کرے گا تو وہ اپنا نور پورا کرکے رہے گا کہ نور اسکا چل رہا ہے زینہ بہ زینہ اور نور کو ادب سے مل رہا ہے قرینہ. یہ شاہ نوران سے ملا وسیلہ کہ جل رہی مری آرزو دیرینہ اور میں کر رہی ہوں ان کی روز و شبینہ.