رات ہے اور رات میں رات نہیں ہے. یہ تو سویرا ہے اور میں کس کو جا بجا دیکھ رہی ہوں ..جلوے ہیں جابجا میرے اور ان میں کس کو دیکھا جا رہا ہے ...
مہک مہک ہے، رنگ رنگ ہے
دل تو دل ہے نا، روشن ہے
رنگ میں خمار کی مے ہے
دل میں غم کے لاوے ہیں
اے مرشد حق! ہم جھکاتے ہیں دل کو وہاں جہاں سے یہ جواب مل جاتا ہے. یہ دائرہ کیا ہے؟ یہ نسیان کیا ہے؟ یہ حیات کیا ہے؟ میں نے پوچھا آقا سے کہ آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ..بندگی کیا ہے ...
بندگی خاموشی و ادب ہے
بندگی طریقہ دین ہے
بندگی یاد میں رہنا ہے
بندگی غلامی ہے
میں تو غلام رسول ہوں. صلی اللہ علیہ والہ وسلم
میں خاک زہرا بتول ہوں
عشق حرم کے فسانے ہیں
چل پھر رہے دیوانے ہیں
نبوت کے مینارے ہیں
عجب یہ استعارے ہیں
کنزالایمان، بلیغ لسان
محمد عربی کا ہر بیان
شمس الدجی کی تجلی
لگ رہی ہے کوئ وحی
آنکھ میں ہاتھ رکھا ہے
رات میں ساتھ رکھا ہے
روحی چشمے سارے ہیں
وصل کو پھرتے مارے ہیں
اشرف ہوئے سارے ہیں
مدین سے پھیلے فسانے
ناپ تول کے تھے پیمانے
چھوٹ گئے سب یارانے
جوگی مل گئے سب پرانے