Friday, February 19, 2021

حسن ‏کی ‏نمو

ُحسن کی نُمو ہورہی ہے اور ضو سے مو مو میں روشنی کو بَہ کو . وادی ء حِرا میں ایسے مثال کو لایا گیا کہ حُسنِ بے مثال کے سامنے مثال ہیچ!  وہ عالم لامثال سے باکمال حُسن کے مالک اور ملکوتی حُسن نے اندھیرے میں جگہ جگہ ایسے مطالع روشن کیے کہ جہاں جہاں کرن وہاں وہاں سورج تھا. یہ سورج جس کے دھارے سے تمام ستارے کرنوں کی صورت بکھیر رہے تھے .. وہ کائنات ہے اتنی بڑی ہے کہ تمام کائناتوں کو سموئے ہُوئے ہے. وہ جس کے دل کو حاجی بنا دیں تو وہ صدا حج حج کہتا ہے تو حج ہوتا رہتا ہے. گویا کُن کا اختیار ملا تو  اَمر والے نے اپنے محبوب کو امر والا کردیا اور امر والے نے چلا دیا نظام کہ کہیں دل شق ہوکے پڑا رہے کہ انگشت کے اشارے سے جڑ جائے پھر، کہیں مسکراہٹ سے دل میں کھائیاں اور کھائیوں میں روشنی کے انبار ...

ح سے حج کیا جاتا ہے، میم بنا حج مکمل نہیں ہے 
جیسے لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ کے بنا مکمل نہی 
ویسے ج ان کی جنت، جس میں رہیں عشاق 
چلو حاجیو!  آؤ حج کرنے کے لیے کمر باندھ لیں 
حـــــــــم کا جلوہ عشق کے قــــاف میں ہے 
طـــــســـــم کی تابناکی سے نبوت کے استعارے مات 

رنگ نے رنگ سے مانگا اور دیا گیا رنگ.  صبــــــغــــتـــہ ا لــــلــــہ ... بہترین رنگ ہے. یہ اپنی پہچان کا رنگ ہے.  اپنے جذبات،  اپنے رنگ ہیں. عبد المـــــصــــور نے بَرش کینوس پہ ڈالے تو رنگ سات تھے مگر بکھرے انبار گویا قوس قزح ہو ....  عبد المصور نے اندر خصائل ایسے بھرے جیسے خصائل مجموعہ ہائے خوش خصال مثال باکمال میں بھر دیے 

آؤ،  پہچان لو رنگ اپنے!  
محبوب کے آئنے سے جو رنگ ملے 
وہی رنگ ترا کہ خود کا رنگ نہیں 
چنر رنگی جائے تو رنگ پکا ہوتا 
یہ دھاگہ جب جڑ جائے تو 
کٹھ پتھلی سے "جاعل " کا فرق واضح 
بس بین بین یے 
بس تو عبد ہے 
بس میں معبود ہوں 
یہی سلاسل ہائے رنگ منعکس ہوتے چہار سو بکھرے ہیں ....

وہ انبیاء کرام جن کو معراج اقتداء میں ملی تو ہم بھی مقتدی ہیں. ہم نے جب تک نماز نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پیچھے نہ پڑی تو اقتدا کی سمجھ نہیں آنی.  نماز پیروی ء اخلاق خلقِ عظیم کو مدوامت عمل سے اپنانا ہے ورنہ نماز میں خرابی ہے.اک توحید، دوجی نماز اور مل گیا وہ حسن مکمل، وہ نور جسم کہ بنا ایسی شخصیت کے کوئ محفل، محفل نہیں. کوئی تاجور تاجور نہیں ہے

.