اللہ جواب دیتا ہے اپنے بندوں کو ..وہ جواب دیتا ہے جب وہ کہتا ہے کہ تم میرے ہو اور وہ اس کے ہوجاتے ہیں. ہمارے غموں میں پوشیدہ موتیوں کو سنبھال کے رکھو. ہمیں دیوانہ وار جالیوں کو چومنے دو تم کو تو علم نہیں ہے مگر جان لو بابا جان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے محبت رکھتے ہیں. وہ کہہ چکے ہیں کہ نور مجھ سے ہے. میں نے نور کو اپنی کملی میں جگہ دے رکھی ہے. یہ میرا نور ہے. نور کے لیے اس نسبت سے بڑھ کے کیا نسبت ہوتی کہ اس نسبت نے اس کو معین کردیا. وہ خدا سے باتیں کرنے لگی ہے اور خدا سے جواب پانے لگی ہے وہ وہ ہستی ہے جس نے نور پر نوری چادر ڈالی ہے اور کہہ دیا کہ میرے ترے درمیان کوئ تیسرا ہے؟ بندے اور اللہ کے درمیان وسیلہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے.
Monday, February 15, 2021
عالمین
Noor Iman
2:48 AM
اپنے عالمین سنبھال کے بیٹھو. عالم کی رونق اللہ تعالی ہے. تم سے نور اتنا ہوسکا کہ تم دیوانہ وار جالیوں کو چومتی رہتی. تم غارحرا کو احذر امن کی طرح دل میں مقبول ہوتا دیکھ سکتی. آج کے دن نور تم خدا کے سامنے بیٹھی ہو. خدا تم سے خود اپنا ثناء لکھوا رہا ہے. تم اک سفید لباس میں ہو جس کے روئیں روئیں سے سفید نور نکل رہا ہے. تمھارا رنگ سفید اسی وجہ سے ہے کہ ماہ احمر میں تم حسنین کریمین سے نسبت ہوگئی تھی. جب تم پیدا ہوئی تو بوقت پیدائش سب محکم اعلی نے حدیث کررکھا تھا کہ راقم چاہتا ہے اور ہوجاتا ہے عمل اس کے کن کا محتاج ہے. کہ چاہنے سے ہوجاتا ہے کیا انسان کے بس میں ہے کہ اس کے چاہنے سے عمل ہو جائے؟ نہیں! نہیں! ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ یہ نیازمند روحیں اس کے سامنے ہر لمحہ حضور میں رہتی ہیں اور داستان بیان کرتی رہتی ہے. وہ اللہ جو بے نیاز ہے وہ ان کو اپنے اسم سے مالا کرتا ہے ذات کر دیتا ہے