کیسے کیسے جلوہ دکھلاتے ہو؟
ایسے، جیسے کہ پہلے دکھلایا ہو ؟
تو پھر جلوے میں بے تابی کیسی؟
آ کہ باہم رقص کریں ...!
میں مٹ جاؤں گی اورتو باقی رہے
لا الہ الا اللہ کی بات سنے کوئی
لا ھو کا نغمہ بس یہ کائنات ہے
لا ھو سے ھا ھو کا جلوہ ہے
یار سچے کے عشق میں گم ہوجائے جو، تو یار سچا دل میں مقیم "عین حیاتی" میں درد کی باگ سنبھالے سامنے ہوتا ہے .... درد سے چیخ نکل جاتی اور صدائے عشق! خاموش!
صدائے عشق نہ دو! لباس یار میں زیبا نہیں ایسی صدا
لباس یار پہن لے جو، تو پھر کہ یار جلوے کا تماشا کیا ہے؟ لفت میں تمھاری اپنا آپ کھو دیا جاتا ہے ...... جلوہ ملے تو سب ملے، جلوہ نہ ملے تو کچھ نہ ملے مگر دل بیقرار! دل کے مذبح خانے کےپاس رقص کناں خون کی گردش پہ حیرت کناں ...حیرتی کہ یا حسینّ کا نام ہے گردشِ لہو میں ... مولا علیّ کے نام کی آیات ہیں ... سیدہ فاطمہّ کے نام سے گردش ہو رہی ہے اور زبان کہہ رہی ہے ّ
انا اعطینک الکوثر
ماتم کناں کیسے رہا جائے کہ دل میں آیات حق اور اسکے نیک.بندوِں کا سایہ ...،
میری آنکھ میں اشکوں کی لڑی اور میں کہ محو نظارہ ...ہر دل میں قران پاک موجود ہے مگر ترتیل سے پڑھنے کے لیے موجود وہ دل نہیں ہوتا؟ وہ یاد نہیں ہے تو کیسے ملیں گے مجھے وہ زمانے؟ کیسے دیکھوں گی وہ نشانیاں؟ کیسے پاؤں گی اس دوڑ کو، جس کی رسی سے میرے دل کو کھینچا جا رہا ہے ..میری روح قدیم ...!مگر جانا اب ہے ...!شناخت کیا ہے ؟ ازل کی روح سے خلق .... پہچان کا سفر ہے کہ کہتا دورِ حیدری ہو! دور محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم.ہو ..دور صدیق ہو یا دور عمر ہو یا دور حسین ہو ...سبھی دل موجود تھے انہی زمانوں میں ...وہ تمام لطیف وجود مگر تمام کہ تمام اب قید مادی بندھنوں میں ....
حق لا مکانی میں! حق سبحانی ھو! مقام حیرت پہ پہنچتے ہیں جو عشق میں ...مقام لاھوت سے ھاھوت تک ان کا استقبال ہوتا ہے ...مقام جبروت پہ ان کو قرب سے نوازتا ہوں ...ان پہ اسی کا کا سایہ ہو جاتا ہے ...یہی مرے صدیق، مرے شہید بندے ....شاہد روحیں، صدیق روحیں زندہ رہتی ہیں ہر زمانے میں ... یہ کرم خاص ہے جو کہ تا بہ حال جاری رہتا ہے
اے محمدﷺ نور مجسم!
اے محمد ﷺنور دلم!
اے محمد ﷺدل پہ نگاہ کیجیے
اے محمدﷺ ,اے محمدﷺ کہتی ہوں
کرم سے دنیا.بدل دیجیے
اپنے معارف سے نواز دیں
دائم ہو جلوہ! نعمت عطا کردیں
ان گنت درود جناب نبی پاک ﷺ
یا محمدﷺ! بس اب دیر مت کریں ...دے دیں اپنا جلوہ ...کچھ نہیں مانگتی شاہا بس دائم.جلوہ ...لے لیں جتنا باقی ہے ...بس دے دیں دائم جلوہ اپنا ...یا محمدﷺ اپنے نور سے پرنور کر دیجیے ... دائم جلوہ دے دیجیے .... جب بھی نظر اٹھاؤں حرا کی محفل دکھائی دے دے ..جب نظر جھکاؤں ،تو آپ ﷺکا چہرہ دکھائی دے دے ....جب سوچوں، تو آپﷺ کا تبسم نظر آئے ..جب چلوں، تو آپﷺ کا حلیہ، مکارم نظر آئیں ..جب بات و گفتگو ہو، تو سیرتﷺ کا وہی پہلو نظر آئے .... اے نور محمدیﷺ ...ان گنت درود ...بس دیر مت کیجیے ...بہت دیر ہوگئی ہے شاہا ﷺ...نواز دیجیے کہ ایسا کہ نہ ہو دم نکل جائے ...ایسا نہ ہو کہ دم کیساتھ روح ٹھہر جائے .... نواز دیجیے اپنے اکرام کی حد سے ...نور کو بے حساب عطا کیجیے .......... یا نبی ﷺ..... اللہ نےآُپ کو رحمانیت عطا کی ... آپ اپنا کرم مجھے دے دیں ...... یا نبی ﷺ....خواہش جستجو ہے کہ نعت کی سعادت دے دیں ...نعت خوانوں میں آپ کے میرا نام بھی ہو...عشاق کی فہرست میں سر فہرست میرا نام بھی ہو ...جو نعت ہو مری گریہ سے بھرپور ہو ...مری تڑپ کو زمانہ بھی نام دے ...یا نبیﷺ، عطا بے حساب کیجیے .....