Monday, February 22, 2021

آیات ‏کوثر۳

خیال کو اظہار چاہیے اور اظہار کو نمود کا لباس جبکہ لباس کو سلیقہ چاہیے ۔ اس خیال کی حدت سے دل گرمادیے جاتے ہیں کہ تو نے ھو کی بات کی مگر ذات نفی میں نفی نہیں کی جبکہ نفی میں ذات رکھ دی  ۔۔ تو نے اس کو روبرو کرلیا اور اس شدت سے مناجات کیں کہ تیری نفی میں ذات سامنے تیری رہنمائی کو آئی اور تجھے نفی سے نکال کے اثبات کی جانب گامزن کرنے لگی ۔ جلوہ کیا ہے؟  جلوہ انسان کے اندر ہے جیسا کعبہ انسان کے اندر ہے یعنی کعبے کا نور اندر ہے اور اس کعبے کا کعبہ یعنی تجلی مرشد برحق بھی اندر موجود ہے ۔۔۔ ھو ! ھو ! ھو ! ھو ! سب سے بڑا دکھ روح کی قید ہے جو مٹی کے قبر میں محیط ہے ۔ یہاں موت کے بعد پرواز مل جائے تو دوام ذات حصول فنا ہے ۔دل کی  دیواروں میں اللھم صلی علی کی  صدا گونجتی ہے تو روشنی کی کرنیں آفتاب کو لپیٹ میں لے لیتی ہیں


سیدہ طاہرہ واجدہ، سیدہ سادات موجود مِظہر مِظہر میں دلیل سیدہ مِظہر جودو کرم و سخا 

بنام فاطمہ زہرا بنت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم زوجہ امیر حیدر شیر دلاور، مادر حسین بن علی شیر شہید، حسن بن علی.شبیہِ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم 

بنام سیدہ سردار النساء منجانب کنیزِ عالیہ سیدہ 

نگاہ کرم لطف کے منتظر، 
حجاب ازل کو الٹ دیجیے 
مطہر تہِ دل میں وہ ہوں 
محمد کی سیرت تصویر 
مصور محمد تصور محمد 
شبیہ محمد مشبہ محمد 
عکس محمد آئنہ محمد 
روح روح میں ...محمد 
رب کرے محمد،  محمد 
صدیق اکبر کا بیاں، محمد 
دل کرتا رہے محمد محمد 
جہاں ساجدِ محمد،

زہرا بی بی کو کڑوڑ ہا سلام 
کنیز کا سلام 
بس اوقات میں ذات رکھی ہے 
دل میں آپ کی بات رکھی ہے 

مومنو، سوچو
سوچو 
کیا؟
کتنی پیاری ہستی 
کون؟
فاطمہ زہرا ... سیدہ عالیہ 
مومنات کی سردار 
مومنین کی پہچان سیدہ فاطمہ کے بنا ناممکن ہے ... 
یہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیاری لاڈلء بیٹی ہیں ..
یہ نور بوقت کن بھی تھا 
یہ نور جاری و ساری ہے 
یہ نور جانب ابد یے 
ہم خوش قسمت کہ ان سے ملے گی پہچان 
 خوش قسمت کے ان کے  وسیلے سے پہچانے جائیں گے 
زہے نصیب ..... ہم سب وقت ازل سے وقت ابد کی جانب ہیں .... ہم سب تکمیل کے مراحل میں ہے .... فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے آپ سے خدا کو پہچانا اور ہم نے آپ کے دامن میں پناہ لے لی ...


اپنی نگاہ جھکا لیجیے 
دل کو پاک کر لیجیے 
سرکار تشریف فرما ہیں 
خاموش گفتگو کیجیے 
درود سنت خدا ہے 
محمد کو متصور کیجیے 
کچھ دل کو منور کیجیے 
یا محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم