حسین ابن علی کو سلام، عقیدت کے پھول
حسین نام سے جہاں حسین ہے
زمین کیا یہ آسماں حسین یے
حسینی لعل سا نہیں کوئی یہاں
حسین ایک ہے، حسینی ہزار ہیں
حسین شاہ، حسین پادشاہ گر
حسین کی مہک پھیلی نگر نگر
حسین سے چلے زمانہ زمن زمن
جو پھیلا نور ان سے چمن چمن
حسین کا سینہ آیتوں کا نگینہ
حسین سے ملا ہے کشتی کو سفینہ