وہ تو آتے دن کی جھلک ہے
یہ جو میرے دل میں چمک ہے
وہ تو شہ کا ساتھ کمال ہے
گزشتہ شب سے جو یہ حال ہے
ان کی نسبت تو خود وحی ہے
گویا ذات حق ان میں جلی ہے
لبِ دل کو چوم کے نام لیا ہے
اچھا اک میں نے یہ کام کیا ہے
علی ہستی، علی مستی، علی قبلہ
علی مندر، علی مسجد، علی کعبہ
صحیفہ بھی، وظیفہ بھی، طریقہ بھی
وہ آیت.بھی، روایت بھی، شہادت بھی
سخاوت بھی، شجاعت بھی، ولایت بھی
علی.قاری، ، علی واجد، علی ساجد
علی طاہر، ، علی صامت، علی واحد
علی بیدم، علی سعدی ، علی جامی
علی امانتوں کے امیں بنے تھے اسری کی شب
علی رسول کے بنے خلیفہ تھے اسری کی شب