نعت کہنے کے لیے کیا چاہیے؟
نعت کہنے کو حرف دل چاہیے
نعت سرکار کی، کہوں میں
در یار جا کے کیا کہوں میں؟
ان کو کہہ دوں دید کب ہوگی؟
ان کو کہہ دوں عید کب ہوگی؟
صورتِ آفتاب، نگہ ماہتاب ہیں طٰہ
دل کی کتاب میں گلاب صورتِ طٰہ
کہہ دوں گی مائل کرم ہو مجھ پر
دم بہ دم نگہ ناز ہو جائے مجھ پر
واہ واہ واہ
کیا کہا؟ محشر کی بات کی
دل دیکھیے بپا اک حشر ہے
ہجر کا غم نینوں نے سہا ہے
آئنے کی چاہت میں مبتلا یے
جلوہ بہ تیر دل فگن ہے.
دل پر مائل اک گگن ہے
چار سو دکھے سجن ہے
رونق میں یہ دل مگن ہے
شمع افلاک سے، دل قندیل
کس طرز سے اترے جبرئیل
قرأت میں افکار کی ہے دلیل
افکار میں مل جاتا رب جلیل
سینہ مبارک مانند انجیل
طٰہ ہیں روشنی کے سرخیل
جذبات گم ہیں کائنات میں
ہاتھ رکھ، ہے دل افلاک میں
رانجھن یار نہ دسدا کوئی
سوہنے سرکار جیہا نہ کوئی