مسکین کے حال پہ رحم کردیجیے شہِ ابرار، امت کے پالنہار، بردارِ ذوالفقار، رحمت العالمین مسکینوں کے والی، فقیروں کے مالک، شہنشاہِ خیر الانام، شمس الضححی ... آیت کوثر کی بشارت پانے والے خاتم الانبیاء، مہر ختم نبوت
صلی اللہ علیہ والہ وسلم
درود کی شب میں درود کی رت میں، درود کے گلشن میں اک کلی دل میں کھلی ہے. سرکار واجب الاحترام ہے. سرکار کا ادب ہم بجا لائیں گے ..سرکار کمال کے خزانے پائے ہوئے ہیں ..سرکار سے دل کی لگی ہے ...آنکھ میں موتی چمکے تو نام شہِ ابرار کا آیا ...لب پہ مہر رسالت کا نام پایا، دل نے پڑھا درود صلی اللہ علیہ والہ وسلم ...
وہ صورت جس کی مسکراہٹ دیکھ کے کائنات مسکراتی ہے ... اس کی مسکراہٹ پہ تصدق، کائنات مسرت بانٹ رہی ہیں ...ہمیں جو مل رہا ہے وہ سرکار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگہ سے. ہم.تو خود سے نکل نہ سکیں تو بارگہ میں پہنچیں کیسے ... ہمارے آنکھ میں وضو کی جاری نہر دل سے وصول کی جاتی ہے. دل کے اشک نہیں گرتے ہیں اور زمین پہ گیلی مٹی سے مہک ہاتے زیادہ ہیں ..