Monday, February 22, 2021

علی ‏علی ‏کہنا ‏بھی ‏کمال ‏ہے

علی علی کہنا بھی کمال ہے، جب جمال کو خدا کی نظر سے دیکھا جائے، تو مجازاً بھی مظہر چاہیے تھا. بس علی علی کہنا کمال ہے!  جس نے زبان سے کہا کہ دل سے واجب الوجود ہوتے دل طاہر نکلا. تبھی تو دیکھا سب نے جلوہ عین  روئے شہ ابرار صلی اللہ علیہ والہ وسلم...  

تجلیات کی اقسام میں جہاں جہاں جلال ظاہر ہوا ہے وہیں چراغ حسینی کی بات ہوئی ہے. حق نے جہاں جہاں قران پاک میں قربانی کا ذکر کیا، بخدا ان میں نمودِ حُسینی تھی جو بعد از لباس مجاز نام حُسین سے متاثر ہوئی کہ وہ مثالِ جلال جس نے مثالِ اثبات لہو دل سے تحریر کیا ... 

جمال کی بات قران پاک میں جہاں جہاں ہوئی تو سیدہ طاہرہ صفیہ واجدہ عالیہ نور والی بی بی،  کالی کملی والی کی بیٹی،  ام ابیھا،  بنت خدیجہ،  رافعہ،  تحمل والی،  صبر و عفو کا پیکر "والکاظمین الغیظ "کی مثال  ہیں،  وہی تو ہیں جو مومنات کی سیدہ ہیں ا ہم خدام ان کے.  زوجہ حیدر کو سلام کہ آیت کوثر کی نہر بھی وہی ہیں!  مریم بی بی میں  اخفا نور یہی تھا! یہی تو جس نے امر کن بوقت نفخ سرداری و نیابت و علم کی وہ تلوار لی، جس سے سادات کی سیادت چلی اور آئمہ کی امامت چلی!  وہ رات میں ظاہر ہوں تو پوشیدہ پوشیدہ جیسا کہ بی بی آسیہ کے زمانے،  بی بی مریم کے زمانے رات کے تھے، جب وہ ظاہر ہوئ صبح ہوگئی 

سلام سیدہ بی بی پے کہ صبح کی نمود ہیں 
سلام سیدہ بی بی پے کہ الواجد کا وجود ہیں 
سلام سیدہ بی بی ہے کہ آیت خفی و جلی ہیں 
سلام سیدہ بی بی پے کہ ظاہر و باطن کی ملکہ 
سلام سیدہ بی بی پے کہ ہم نقش زہرا کی خاک 
سلام سیدہ بی بی پے کہ  وہ حسن کا مجسمہ
سلام سیدہ بی بی پے کہ شہ دو جہاں کی دلاری