Saturday, February 20, 2021

اخلاص

سورہ اخلاص میں دوئی کے خاتمے کی بات ہوئ 
سارے جَہان میں ترے جلوے دیکھنے کی متمنی 
تن میں جا بَجا آئنوِں میں نقش اللہ کو دیکھے جارہا ہے.
خالص ہوگئی ہے روح؟
نَہیں، نَہیں، نَہیں ... گِریہ باقی ہے. 
چالیس سال کا گِریہ میں نے ان چار دنوِں میں کیا،  
افسوس!  نہ کوئی نشانی ہے، نہ بصیرت ہے 
حُسن یوسف میں پنہاں جلوے کو یعقوب کے سوا کون جان سکا؟ جو روح کے کُل اسرار سے واقف ہو، وُہی قَلندر ہے 

شَہید ہورہا ہے جلوہ جاناں مجھ میں 
شاہد میرے لفظ ہورہے ہیں اور قسمت! تم دیکھ نہ سکے ان میں درد نِہاں کو جس نے غمِ فراق میں چالیس نہروں سے پورے تن میں سیلاب لادیا ہے 

تو کہاں سے مخلق؟
عرش کے پانی سے؟
یہ پانی کَہیں وہ تو نَہیں ہے؟
یہ یاد،  یہ سوگ اس جُدائی کا تو نَہیں جب میں اسی لباس سے بنتے تم کو تخلیق کا دکھ دے رہی تھی؟

سُنو!  روح بھی سہے گی وہی صدائے کُن کا درد 
سُنو!  روح یاد کرے گی اس میں موجود راز 
سن کہ تو راز الہی ہے، جس کو فاش کیا گیا ہے 
سن کہ تو اسم الہی ہے، جس کو شامل کیا گیا ہے 
سن کہ جو رگ حق میں کتاب ہے، وہی بس اک یے 
حق ھو!  ھو!  اللہ!  اللہ ھو!  ھو!  حق ھو 

کھنکھناتی مٹی سے سوکھے پیڑ میں اک دفعہ صور پھونکا گیا ہے 
یہ اسم الہی کا صور تھا، نفخ سے تار جیسے ملا ہو، گویا حق وصال چاہتا ہے، گویا ہجرت وصال کی مانند ہے 

اے حق! تو پری چہرہ میں ظاہر ہُوا ہے اور مجھ سے سب جلوے لے گیا!  میرے دل کو تباہ کرگیا ہے! تو رویت زمین کی دیکھ اور یاد کر میرے چاند سے شمس نہ ملا تو زمین ساری پانی سے بھرجائے گی، مدوجزر چاند لائے گا اور باقی کچھ کیا رہے گا؟  طوفان کیا ہے؟ مجھ سے پوچھ لے نا .. 

قران میں لکھا ہے الم ترکیف فعل ربک .... 
کیا نہ دیکھا میرا فعل کیسے ابرہہ کے ہاتھی مار بھگائے؟  
قران میں لکھا یے الم نشرح صدرک،
کیا نہ دیکھا میرا فعل کیسے صدر سے صدر مل جاتا ہے؟
بس جب چاہیں گے تو "ووضعنا وزرک "کی نقارہ بجادیں گے 
تب تری بقا نہیں ہوگی بلکہ یہ میری صدا ہوگی "ورفعنا لک ذکرک " 
درود صلی اللہ علیہ والہ وسلم 

قران میں لکھا: اللہ نور سماوات ولارض 
تری زمین میں نور کے چالیس روشن دیے رکھ دیے گئے،  
قران میں لکھا ہے دل خیر البریہ ہوجاتے ہیں،  ارجعو نفس المطمعنہ!  تو اضطراب میں جلوہ کر میرا تاکہ اطمینان ہو 

قران میں لکھا ہے موسی غش کھا کے گر پڑے،  تو نے جلوہ ناز کیا ہے،  اور سلامت ہے،  یہ جان رحمت ایزدی کے دھاروں سے یہی بات ہو 

والکاظمین عین الغیض کی مثال اضطراب نہ دبا تو رحمان کے بندے،  رحمانیت کیسے پائیں گے؟  
تلاوت کرتے وجلت قلوبھم کی مثال نہ ہوں گے تو ظلوم جھولا کا خطاب پاتے جائیں گے

ہم ہی جو زمینوں کو ہلاتے ہیں والزلزلو زلزال کی مثال اور آزماتے ہیں "ھنالک ابتلی " تاکہ آزمائش ہو

جیسے حُنین والوں کی ہوئ زاغ البصر سے الحناجر تک جب تک جب دل آگئے  تو "وتظنون الظن "کی مثال یقین دیکھا جاتا ہے،  

تو قسم ہے " والتین والزیتون،  الطور سنین کی،  آدم سے لے محمدی چراغ صلی اللہ علیہ والہ وسلم تلک،  سب میں  شہید اک ذات ہے، لوگ پھر بھی ہدایت کو فرشتہ مانگتے ہیں،  درحقیقت ان کو ہدایت نہیں ملتی