آواز سب لگاتے جاؤ
خوشبوئیں پاتے جاؤ
سیدہ فاطمہ کی شان بیان کرنے کے لیے لفظ خاموش... سورہ کوثر اتری جن کے واسطے، جن کی مدحت میں الفرقان ہے، جن سے پاتے جاتے ہیں رنگ سارے اور کہتے ہیں ...
سیدہ فاطمہ جہاں کی شان ہیں،
سخاوت ان سے پاتی شان ہے
ان کی صورت نورانی ہے
ان کی سیرت لاثانی ہے
سرداری ان سے ملتی ہے
شاہی ان سے ملتی ہے
فاطمہ بے مثال ہیں
عفو میں لاجواب ہیں
بلا لیں مجھے در پر، .نہیں کوئی شہ رگ سے بر تر، تقدس کی ملکہ ... تقدیس جن کو سلام کرے، چھو کے چھرن عزت پائے. وہ آیت کوثر دل میں تمجید کی سی اترتی ہے. پنجتن کے غلام ہیں
رنگ سب پر عام ہیں
سیدہ خدیجہ کی بیٹی، ام ابیھا
کیا ہے آپ کی شان؟ اے ام ابیھا.
سرکار پکار پکار کہتے، ام ابیھا
کملی پیار میں بچھاتے، ام ابیھا
سر پر ہاتھ رکھ کہتے، ام ابیھا
دشمن آپ سے ڈر جاتے ام ابیھا
لرز کے بام و در تھامتے ام ابیھا
حوضِ کوثر کی ملکہ ہیں ام ابیھا
فقیہ جوابات پاتے ہیں ام ابیھا
شان میں جھکے رہتے ام ابیھا
حسین کی ماں باکمال... ام ابیھا
جلال میں ذیشان ہیں ، ام ابیھا
علم میں مثل نہ مثال، ام ابیھا
حَسن کی ماں با کمال، ام ابیھا
تقریبِ شادی... وضو کی نہر جاری
تقریب شادی ... آیت کوثر کی وادی
تقریب شادی ..... مرگ نسیاں طاری
تقریب شادی ..... وہ ہیں کمال والی
تقریب شادی ...... وہ سرکار کی لاڈلی
تقریب شادی ...... قسمت کی یاوری
تقریبِ شادی ...... اللہ اللہ کی باری
تقریب شادی .....تطہیر کی چادر والی
وہ جلال و جمال کا ہیں مرقع
کمال جن کی شان سے مرصع
وہ عالیہ، وہ زاہدہ، وہ واجدہ
علم کی کائنات کا ہیں منبع
وہ راضیہ، وہ مرضیہ، وہ فاطمہ
جہاں کو بنٹتا ہے من و سلوی
شانِ فاطمہ ..... یہ کمیں؟
شان پنجتن ...... یہ کمیں؟
لفظ کانپ کے نکل جاتے ہیں
تیر کمال سے نکل جاتے ہیں
آنکھ نسیاں میں خاموش ہے
دل جلوے میں مدہوش ہے
آیت کوثر .... نماز کا قیام
آیتِ کوثر ...... قربانی کی بات
آیتِ کوثر ...... حسن، حسین کی کہانی
آیتِ کوثر ...... حج کی تکمیل
آیت کوثر ....... خاتونِ جنت
سارے پڑھے درود
صلی اللہ علیہ والہ وسلم