مئے دید سے عرفان تک
راز کھلے سب گیان تک
ذات کھلتی ہے نروان تک
عشق جاتا ہے آسمان تک
درد بڑھتا ہے پھیل جاتا.ہے
کائنات یوں وجود آتی ہے
امید سحر، رات ہماری ہے
دل تو ہے، جھولی خالی.ہے
ہمارا دل.عشق کی.پیالی.ہے
سینے میں سنہری جالی ہے
نور پر سبز گنبد والی ہے
Noor