خوب اللہ کا مجھ پہ یہ احسان ہے
شعر کہنے کو جو پایا وجدان ہے
چوم کے دل سے یہ نامِ ذیشان لوں
جاں محمد پہ میری تو قربان ہے
بارگاہِ محمد میں ہے سر جھکا
یہ ادب جو نبوت کا فیضان ہے
خادمِ پنجتن مثلِ ریحان ہوں
واہ! میری بھی کیا خوب پہچان ہے
مصرعے نعت کے یوں اُترتے رہے
یُوں لَگا دل مرا شہ کا مہمان ہے
میرا نامہ بَنی خامہ فرسائی ہے
ذات کا نعت گوئی وہ عرفان ہے
اسکی رحمت نے دامن نہ چھوڑا ہے
میں تو غافل مگر وہ تو رحمان ہے